ایکسپریس وے سمیت اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں مرکزی شاہراہوں پر تعمیر کمرشل عمارتوں کو ریگولیٹ کرنے کی منظوری
اسلام آباد(وقائع نگار)سی ڈی اے بورڈ نے اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں واقع مرکزی شاہراوں کے اطراف میں بننے والی کمرشل عمارتوں کو ریگولیٹ کرنے کی اصولی طورپر منظوری دے دی ہے بورڈ نے سی ڈی اے کے شعبہ پلاننگ و ڈیزائن کو مذکورہ عمارتوں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے قیمتوں کے تعین کے بعد سمری دوبارہ لانے کی بھی ہدایت کی ہے بورڈ نے انسانی حقوق کمیشن کے دفتر کے لیے زمین الاٹ کر نے کی سمری وزیر اعظم کی منظوری سے مشروط کردی ہے ۔ بورڈ کا اجلاس چیئرمین سی ڈی اے عثمان اختر باجوہ کی زیر صدارت سی ڈی اے ہیڈکوارٹر میں منعقد ہوا جس میں بورڈ ممبر ان نے شرکت کی اجلاس میں سی ڈی اے کے شعبہ پلاننگ و ڈیزائن کی جانب سے اسلام آباد کے مضافاتی علاقو ں میں واقع مرکزی شاہراوں کے اطراف میں بننے والی کمرشل عمارتوں کو ریگولیٹ کرنے کے حوالے سے سمری پیش کی گئی جس میں بورڈ سے استد عا کی گئی کہ اسلام آباد کے مضافاتی علاقوں بہارہ کہو، لہترار روڈ ، اسلام آباد ایکپریس وے سمیت دیگر ایریا ز میں مرکزی شاہراوں کے اطراف میں بننے والی عمارتوں کو ریگولیٹ کیا جائے اورا ن سے مارکیٹ پرائس کا 10فیصد کمرشل چارجز وصول کرکہ انہیں ضابطے کے مطابق کرنے کی اجازت دی جائے بورڈ نے پلاننگ و ڈیزائن کی سمری کی اصولی طورپر منظوری دیتے ہوئے متعلقہ شعبہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ مذکورہ ایریاز میں کمرشل عمارتوں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے کمرشلائزیشن چارجز کو ازسرنو جائزہ لیں بلکہ ایل ڈی اے اور آر ڈی اے میں ہونے والی پریکٹس کو ضرور ملاحظہ کریں اور سمری ازسرنو بنا کرآئندہ بور ڈ میں پیش کی جائے بورڈ نے پلاننگ وڈیزائن کی جانب سے انسانی حقوق کمیشن کے لیے24کینال کا پلاٹ الاٹ کرنے کی سمری کی اصولی طورپر منظوری دیتے ہوئے پلاٹ کی الاٹمنٹ وزیر اعظم کی منظوری سے مشروط کردی ہے بورڈ نے سیکٹر جی ایٹ میں واقع نرم ہسپتال کو اضافی بلاک کی تعمیر کے لیے جگہ الاٹ کرنے سمری مسترد کرتے ہوئے نرم کو ادا کی گئی رقم واپس کرنے کی ہدایت کردی ہے ۔ بورڈ نے سی ڈی اے ملازمین کی بیواوں کے پلاٹس کی ری پلاننگ سمیت دیگر معاملات کو آئندہ بورڈ تک موخر کردیا گیا ہے سی ڈی اے بور ڈ نے سینٹ کی مجلس قائمہ کی سفارشات کی بھی مننطوری دے دی ہے مجلس قائمہ نے اپنی سفارشات میں سی ڈی اے کو ہدایت کی تھی کہ ایسی تمام ہاوسنگ سکیمیں جنہوں نے اپنے ماسٹر پلان میںامانٹیز کے لیے مخصوص جگہ وقف نہیں کی اگر وہ دوبارہ جگہ خرید کروقف کرتے ہیں تو انہیں این او سی جاری کیے جائیں۔