سٹون کرشنگ کیس‘ وفاق‘ صوبائی حکومتوں اور فریقین کو قابل عمل پالیسی بنانے کی ہدایت
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ سٹون کریشنگ، گرینڈنگ کی آلودگی سے پھیلنے والی بیماریوں اور مزدوروں کی حالت زار سے متعلق کی ازخود نوٹس کیس کی سماعت میں عدالت نے وفاق ،صوبائی حکومتوں ودیگر فریقین کو قابل عمل پالیسی بنا کر پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت تین ہفتے تک ملتوی کردی ہے۔ ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس، مزدوروں کے وکیل راحیل کامران شیخ نے کہا کہ دس سال سے لیبر کا شعبہ موجود ہے مگر پالیسی ترتیب نہیں دی گئی، مہلت طلب کرکے عدالتی وقت ضائع کیا جارہا ہے ۔ خاتون ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ اجلاس ہوا تھا کچھ نکات اکھٹے کیئے گئے ہیں عدالت کے سابق حکم میں دیئے گئے 12احکامات میں سے متعدد پر عمل کیا جاچکا ہے ، باقی پر بھی ہوجائے گا چند دن میں فریقین دوبارہ اجلاس کریں گے مسائل تب سے ہیں جب سے 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کے اختیارات منتقل ہوئے اسی وجہ سے پالیسی نہیں بنی ، بعدازاں عدالت نے متعلقہ حکام کو مل کر پالیسی بنا کر پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جو کچھ پوائنٹس رہ گئے وہ عدالتی حکم میں کور ہو جائیں گے بعدازاں کیس کی سماعت تین ہفتوں تک ملتوی کردی گئی ہے۔