جعلی ادویات کیس‘ ڈرگ اتھارٹی کو نوٹس پر ڈپٹی چیئرمین سے نیب جواب طلب
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ میں جعلی اورجنسی ادویات کی فروخت کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت ،عدالت نے ڈریپ کو نوٹس جاری کرنے پر ڈپٹی چیئرمین نیب سے جواب طلب کرلیا، جبکہ جمع کرائے جواب پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ(نیب) کے جواب سے مطمئن نہ ہوا تو چیرمین نیب کو نوٹس جاری کریں گے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے ایورسٹ فارما کمپنی پر چھاپہ کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم کے خلاف تھا نہ سہالہ میں ایف آئی آر درج کی گئی چھاپہ کے وقت مالک ملزم ساتھ تھافیکٹری سیل کردی گئی ہے، فیکٹری مالک کا ریمانڈ آج ختم ہورہا ہے،ادویات کا میٹریل سیل ہے ۔ فیکٹری مالک کے وکیل نے کہا کہ فیکٹری سے کونسی ادویات لی گئیں میرا کوئی نمائندہ وہاں موجود نہیں تھا،چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے تو انسپکشن سے بچنے کے لیے بجلی بند کردی، فیکٹری مالک کے وکیل نے کہا کہ میری غیر موجودگی میں چھاپہ مار کر فیکٹری سیل کی گئی، چیف جسٹس نے کہا کہ ہماری اجازت کے بغیر نیب نے ڈریپ کو نوٹس کیوں دیا؟ عدالتی کارروائی میں مداخلت کیگئی، چیف جسٹس نے ڈپٹی چیئرمین نیب سے کہا کہ تاجور صاحب آپ کے لوگ کیا کررہے ہیں ۔ہم نے آپ کو بلایا تھا، نوٹس کو فوری طور پر واپس لیں، انکوائری کرتے ہیں رپورٹ دے، نیب کے جس شخص کو (عامر مارتھ نیب آفسر) نے نوٹس دیاا سے معطل کریں، عدالتی کارروائی زیر سماعت ہونے کے باوجود کیوں مداخلت کی گئی؟ اس بات کو چیئرمین نیب کے نوٹس میں لائیں، چیئرمین نیب کو ہماری طرف سے تحفظات سے آگاہ کریں، ہم دیکھتے ہیں نیب اور ایف آئی اے کس طرح ہراساں کرتے ہیں۔ ڈریپ کے سی ای او نے بتایا کہ نیب اور ایف آئی اے کی جانب سے کیس میں بار بار مداخلت کی گئی ، افسروں کو ہراساں کیا گیا جھوٹے مقدمات بنائے گئے اس پر چیف جسٹس نے ایف آئی اے کے نمائندہ افسر کو روسٹرم پر طلب کیا ، انہوں نے ڈی جی ایف آئی کو ہدایت کی کہ وہ ایف آئی اے اور نیب کے دھمکیاں دینے والے افسروں کے خلاف کارروائی کرکے2 ہفتوں میں رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔