فوجی عدالتوں سے186 دہشت گردوں کو سزائے موت‘52 کیخلاف مقدمات خارج ہوئے: وزارت دفاع
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کو وزارت دفاع کی جانب سے بتایا گیا ہے ملک بھر سے فوجی عدالتوںکو دہشت گردی کے 486 مقدمات منتقل کئے گئے، فوجی عدالتوں نے 186 دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 151 دہشت گردوں کی رحم کی اپیلیں مسترد کر دیں۔ 18سزائے موت کے قیدیوں نے رحم کی اپیل نہیں کی۔ صدر مملکت نے آرمی چیف کی جانب سے مسترد رحم کی اپیلوں میں سے 62 کو مسترد کر دیا۔ 89 رحم کی اپیلیں تاحال زیرالتوا ہیں، 79دہشت گردوں کو عمر قید اور 67 دہشت گردوں کو 7سال سے 20سال تک قید با مشقت کی سزائیں سنائی گئیں۔ قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے جواب میں بتایا گیا کہ فوجی عدالتوں نے 79 دہشتگردوں کو عمر قید ، 47 دہشتگردوں کو 20 سال،1قیدی کو18سال، 1قیدی کو 16سال، 13قیدیوں کو 14سال ،3قیدیوں کو10سال ،2قیدیوں کو 7سال قید کی سزا دی جبکہ ایک دہشتگرد کو ٹرائل کے بعد رہا کر دیا گیا جبکہ فوجی عدالتوں نے 52 دہشتگردوں کے خلاف مقدمات کو خارج کیا۔ وزارت دفاع نے ایوان کو بتایا اعلیٰ عدالتوں میں 74 دہشتگردوں کی اپیلیں زیرسماعت ہیں جن میں سے سپریم کورٹ میں 49، لاہورہائیکورٹ میں 3، پشاور ہائیکورٹ میں 6 اور سندھ ہائیکورٹ میں 16 مقدمات زیرسماعت ہیں۔اسلام آباد سے سٹاف رپورٹرکے مطابق پیر کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ایک بھی ایجنڈا آئٹم نمٹائے بغیر اگلے روز کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔ گزشتہ شام جب اجلاس شروع ہوا تو تلاوت کلام پاک سمیت ابتدائی کارروائی کے بعد جب سپیکر ایاز صادق نے وقفہ سوالات شروع کرنے کا اعلان کیا تو تحریک انصاف کی شیریں مزاری نے کورم کی نشاندہی کر دی اور کہا یہ ایوان کے ساتھ مذاق ہے کہ سرکاری بنچوں کے ارکان اور وزراء کوئی بھی ایوان میںموجود نہیں۔ گنتی پر واقعی کورم پورا نہیں تھا چنانچہ اجلاس آدھ گھنٹے کیلئے ملتوی کر دیا گیا تاہم اجلاس دوبارہ شروع کرنے پر بھی کورم پورا نہیں تھا جس کے بعد اجلاس آج تک ملتوی کر دیا گیا۔