سپریم کورٹ نے لاء کالجوں میں داخلے کیلئے انٹری ٹیسٹ لازمی قرار دیدیا
کراچی (نیوز رپورٹر)شہید ذوالفقار علی بھٹی یونیورسٹی آف لاء (ذیبول) کے بانی وائس چانسلر جسٹس ریٹائرڈ قاضی خالد علی نے اعلان کیا ہے کہ ستمبر 2018ء میں ہونے والے بی اے ایل ایل بی (پانچ سالہ کورس) میں داخلوں کی بنیاد عدالت عظمیٰ کے حکم کے مطابق اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان کی طرف سے منعقدہ لاء ایڈمشن ٹیسٹ (LAT) کے نتائج کو بنایا جائے گا۔ قاضی خالد نے ذیبول کے تدریسی اور غیر تدریسی افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ نے یہ حکم بھی دیا ہے کہ اعلیٰ تعلیمی کمیشن لاء ایڈمیشن ٹیسٹ میں شریک ہونے والوں سے کوئی فیس نہیں لے گا جبکہ کامیاب امیدوار اپینی کامیابی کے دو سال تک کسی بھی لاء کالج یا ذیبول میں داخلہ لے سکے گا۔