گوٹھ خیر محمد خاصخیلی میں بیماریوں کے باعث عورت سمیت 4 افراد ہلاک
کراچی(ہیلتھ رپورٹر) ملیر کے قدیمی علاقے خیر محمد خاصخیلی گوٹھ میں یرقان سمیت مختلف خطرناک امراض پھوٹ پڑے۔ کینسر‘دمہ اور دل کی بیماریوں کے باعث چار دن میں ایک عورت سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے۔ مزیددو بچوں پانچ عورتوں سمیت دس افراد مختلف امراض میں مبتلا ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے ضلع ملیر میں لنک روڈ کے قریب ضلع کونسل کراچی کی یونین کونسل چوہڑ کے قدیمی گوٹھ خیر محمد خاصخیلی میں بنیادی سہولیات ناپید ہوگئیں۔ یہاں خوراک کی قلت‘ یرقان‘ دمہ‘ دل کی بیماریوں کے باعث چار روز کے اندر عورت سمیت چار افراد جن میں میہن وسایو ولد الیاس خاصخیلی‘ سمی زوجہ چاکر‘ گل محمد ولد خیر محمد‘ محمد عمر ولد آموں خاصخیلی ہلاک ہوچکے ہیں علاقے سے یکے بعد دیگر ے لاشیں اٹھانے کے باعث کہرام برپا ہوگیا جبکہ گوٹھ میں مزید دو بچوں سمیت دس افراد جن میں دس سالہ اصغر ولد محمد حنیف‘ آٹھ سالہ ذاکر ولد اشرف دل میں سوراخ‘ پانچ خواتین جن میں زیب النساء زوجہ غلام حیدر کینسر‘ حسینہ زوجہ نور محمد یرقان مائی بیبل زوجہ رحمت اللہ یرقان‘ صابرہ زوجہ الہ ڈنو دمہ‘ مائی مٹھاں زوجہ دھنی بخش یرقان جبکہ عثمان ولد ثنیار یرقان‘ ابراہیم ولد رودھین خاصخیلی یرقان شامل ہیں جو تشویشناک حالت میں اسپتالوں اور گھروں میں زیر علاج ہیں۔ سماجی رہنمائوں نے میڈیا کو بتایا کہ خیر محمد خاصخیلی گوٹھ قیام پاکستان کے قبل سے آباد ہے جہاں کے چھ سو گھروں میں پانچ ہزار سے زائد انسان آباد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چار روز سے مختلف امراض کے باعث فوت ہونے والے اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھارہے ہیں جبکہ دس سے زائد بستر مرگ پر پڑے ہیں لیکن افسوس ہے کہ کوئی پرسان حاصل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ متعدد انتخابات میں ووٹ دیکر جن مقامی افراد کو وزارت کے منصب تک پہنچایا انہوں نے وعدے تو لاتعداد کئے لیکن ایک وعدے پر بھی عمل نہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہنگامی بنیادوں پر طبی کیمپ قائم کرکے لوگوں کا علاج کیا جائے ۔ گیس‘ روڈ‘سمیت تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔