ہندوستان اور عالمی دہشت گردوں کا گٹھ جوڑ ، تحریک آزادی کشمیر
جنوبی ایشیا اور عالم اسلام کا ہر مسلما ن اپنے کشمیر ی ، بہن بھائیوں کے لیے درد مندی کے جذبات رکھتا ہے ۔ بالخصوص ہر پاکستان کا قلب اور روح قائد ا عظم کے ان تا ریخی الفاظ ـــــــکشمیر ــؔپاکستان کی شہ رگ ہے ــکی مضبوط ڈوری سے بندھے ہوئے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ بھارتی افواج کے کشمیریوں پر مظالم ہمارے دلوں کو ہمیشہ رنجیدہ رکھتے ہیں ہم میں سے ہر کسی کی کوشش رہتی ہے کہ کسی نہ کسی طریقے سے مظلوم کشمیر یوں کی مدد ضرور کی جائے۔ لیکن بد قسمی سے دہشت گرد تنظیمیں ، جو ہمیشہ ہی سے مسلما نوں کے جذبات سے کھیلتی آئی ہیں اب جہاں کشمیر کے نام پاکستانی نوجوانوں کو گمراہ کرکے پاکستان میں ہی دہشت گردی پر ابھا ررہی ہیں اور طرح طرح کی سا زشوں کے ذریعے سے کشمیر کی تحریک آزادی کو بد نام کر کے نقصان پہنچارہی ہیں۔اس مہم میں بھارت کی خفیہ ایجنسی 'را'کا ر فرما ہے ۔'را'، پاکستان اور عالمی دہشت گرد تنظیموںمیں اثر ور سوخ پیدا کر چکی ہے اور کشمیر کی تحریک آزادی میں حصہ لینے والی کچھ تنظیموں میں' را 'کے ایجنٹس موجود ہیں جو ان کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچارہے ہیں ۔ الحمد اللہ ۱۶ جنوری ۲۰۱۸ کو پیغام پاکستان کی صورت میں ۱۸۰۰ سے زائد جید مفتی اور علما ء تاریح ساز فتویٰ دے چکے ہیں کہ پا کستان میں کسی بھی مسئلے کو بنیا د بنا کر جہا د کرنے کی اپیلیں غیر شرعی ہیں اور ایسا کرنے والوں کو قانون کے مطابق سز املنی چاہیے ۔ پاکستان اور کشمیر کے عوا م کو اس ضمن میں حکومت کا مکمل ساتھ دینا ہوگا ۔'را 'یوں تو شروع دن سے ہی جہادِ کشمیر کی دشمن رہی ہے مگر اس کی یہ مخا صمت اب گھنا ئو نا رو پ اختیا ر کر چکی ہے ۔کا لعدم تنظیموں کی بد کرداری اوران کے بھا رتی خفیہ ادارے 'را' سے موجود مراسم سے پردہ اٹھانے سے پہلے قارئین کے سامنے کچھ تاریخ حقا ئق پیش کیے جاتے ہیں جن سے یہ بات واضح طور پر ثا بت ہو جائے گی کہ' را' اور دہشت گرد تنظیموں کا گٹھ جوڑ کس قدر منفی نتا ئج کا باعث ہے ۔ نو ے کی دہائی میں کشمیر کی تحریک آزادی اپنے زور پر تھی اور کشمیر ی مجاہدین نے اپنے حملو ں کے سبب سے بھا رتی افواج کو شدید دبا ئو میں رکھا ہو ا تھا۔ اس صورت حال میں ہندوستانی اپنا سر پکڑ کے بیٹھ گئے تھے اور اپنی جان خلاصی کی راہیں تلا ش کررہی تھی ۔ پاکستانی کا لعدم تنظیموں نے نہ صرف افغان طالبان کو گمراہ کیا بلکہ کشمیر ی جہا د ی گروہ اور ان کے رہنمائوں کو بھی اپنے چنگل میں پھنسا لیا۔ کشمیر کی جنگ آزادی میں شریک نوجوان پاکستان میں ہی دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے لگے یو ں کچھ جہادی تنظمیں اور عا لمی کلعدم تنظیموں کے دھوکہ دہی کی حکمت علمی کو نہ بھا نپ سکے اور کشمیر کی آزادی کی تنظمیں ان کے ذریعے سے 'را 'کی سازشوں کا شکا ر ہو کر رہ گئی ۔ جو سرما یہ اور ہتھیار جہاد ِکشمیر کے لیے اکٹھے کیے گئے تھے وہ سب کالعدم تنظیموںکی تخریب کارروائیوں کی نذر ہوگئے ۔ اسی سلسلے کو آگے بڑھانے کے لیے 'را 'اب داعش کے ساتھ بھی ساز باز کر رہی ہے تا کہ پاکستان اور کشمیر کی تحریک ِ آزادی کو مزید نقصانا ت پہنچائے جا سکیں۔باخبر حلقے کا لعدم تنظیم کے رہنما عاصم عمر کے پسِ منظر کے بارے میں بتائے ہیں کہ اس کی عمر 45 ـسال کے قریب ہے اور اس کا تعلق بھات کی ریا ست اتر پردیش سے ہے۔ 1990میں یہ' را 'کی ایماء پر پاکستان چلا آیا اور اس نے کشمیری جہادی تنظیوں میں اپنا اثر پردیش سے ہے ۔1998میں مبینہ طور پر حرکت المجاہدین میں شریک ہو گیا اور یوں بہت سے نوجوان اس کے چنگل میں پھنس گئے اور انھیں پاکستان اور کشمیر کے مفادات کے خلاف استعما ل کیا جانے لگا۔عاصم عمر اس وقت افغانستان میں مقیم ہے اور کالعدم تنظیم کے میڈ یا فورم اصحاب پر پروپیگنڈا کی ایک مہم چلارہا ہے۔ اپنی تقریروں میں کشمیریوں کی مظلومیت کی بات کرتا ہے اور ہندوستانی افواج حکومت کو دھمکیا ں دیتا ہو انظر آتا ہے ۔ مگر یہ سب اس کا فریب ہے اور وہ پاکستانیوں اور کشمیریوں کے جذبات کو بھڑکا کر انھیں خودہی اپنے آپ کو نقصان پہنچانے پر ابھا ر رہا ہے ۔ ہر فرد کو اس شخص کے اصل عزاہم سے آگا ہ رہتے ہوئے اس کی جذباتی باتوں کو رد کردینا چاہیے اور دیگر لوگوں کو بھی دھوکہ دہی کی نذر ہونے سے بچانا چاہیے۔
'را'پاکستانی کا لعدم تنظیموں کے ذریعے کس قدر خوفناک منصوبوں کو تکمیل دینا چاہتی ہے اس کا اندازہ پاکستانی بحری فوج کے جہا د ذوالفقار کو یر غمال بنا نے کی کو شش سے اچھی طرح عیاں ہوجاتا ہے۔ 2014 میں پاکستانی اداروں کی بر وقت کارروائی سے یہ کو شش ناکام ہوگئی اور ملک کو بہت بڑا نقصان ہونے سے بچالیا گیا ۔ اس طرح کا لعدم تنظیم نے شاہین فورس کے نام سے خاتون خودکش حملہ آور وں کا ایک گروہ تشکیل دینے کی بات کو ثابت کرتے ہیں کہ کالعدم جماعتیں را کی ایما ء پر محص پاکستان اور کشمیر یوں کے مفادات کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔درجہ بالا حقائق سے واضح ہے کہ پاکستان میں' را 'کی سرگرمیوں کا سب سے بھیا نک پہلوں اس کا مذہبی انتہاپسند اور فرقہ وار انہ دہشت گرد گروہو ں پر اثر ورسوخ ہے بھارت کشمیر ی جہادی تنظیموں اورپاکستانی کالعدم تنظیموں میں اپنے اہل کا ر شامل کر چکا ہے ۔ ان گروہوں کے ذریعے سے قبائلی علاقوں صوبہ پختونخواہ ، پنجاب اور اندرونِ سندھ تخریب کا ری کی کا روائیا ں کروا ئی جارہی ہیں۔نیز ممبئی حملوں اور پٹھا ن کوٹ جیسی ساز شیں ر چاکر پاکستان اور کشمیر کی تحریک آزادی کے لیے مشکلات پیدا کی جارہی ہیں۔' را 'کا یہ روپ سب سے گمراہ کن ہے اور وہ سادہ لوح لوگوں کو مذہب اور کشمیرکی آزادی کے نام پر اشتعال دلا کر انھیں پاکستان میں فروغ دینے کی کوشش کر رہی ہے ۔ بعض ذرائع سے یہ خبریں سامنے آئی ہیں کہ اسی مہم کو مزید تیز کرنے کے لیے کا لعدم تنظیموں کو اپا کستان میں فروغ دینے کی کوشش کررہی ہے۔ دہشت گردی کی اس روش کی زد میں سارا پاکستا ن ہے لہذا ہمیں سب سے پہلے اسی کے سدِباب پر توجہ دینی چاہیے۔یقیناان حقائق کی روشنی میں کوئی بھی شخص پاکستانی اور عالمی کالعدم تنظیموں کے رہنما ئوں پر بھروسہ نہیں کر سکتا ، لہذا عوام الناس سے التماس کی جاتی ہے کہ وہ ان کے جھوٹے جذبات اور دھوکہ دہی پر مبنی تقریروں پر قطعا ًیقین نہ کریں کیونکہ یہ تنظیمیں پاکستان ، کشمیر اور جنوبی ایشیا ء کے سبھی مسلمانوں کو کھلی دشمن ہیں اور ان کی جانب سے چلائی جانے والی پاکستان مخا لف مہم کا منہ توڑ جواب دینا وقت کی اولین ضرورت ہے ، بلخصوص کشمیر کی تحریک آزادی کی آڑلے کر' را 'کے منصوبوں پر عمل درآمد کر نیوالے افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی ناگزیر ہو چکی ہے۔ پاکستان اور کشمیر کے عوام کو اس مسئلے کی حساسیت کا مکمل ادراک کرتے ہوئے پاکستان حکومت سے مکمل تعاون کرناچاہیے تا کہ را اور کالعدم تنظیموںکے منصوبوں کے ناکام بنایا جاسکے۔