تنخواہیں بڑھیں گی،بجٹ میں عوام کو خوشخبریاں دینگے: عثمان بزدار
لاہور (نیوزرپورٹر) وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں وفاقی حکومت نے شاندار بجٹ پیش کیا ہے اور بجٹ میں کمزور طبقات کو خصوصی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں اور تاریخ میں پہلی بار مختلف سیکٹرزکو اربوں روپے کا ٹیکس ریلیف دیا گیا ہے۔ بجٹ میں اعلان کردہ اقدامات سے مستحکم ہوتی معیشت مزید مضبوط ہوگی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور حکومت کی ٹھوس پالیسیوں کی بدولت تمام معاشی اشاریئے مثبت ہو چکے ہیں تاہم بہترین وفاقی بجٹ پر اپوزیشن رہنماؤں کا واویلا بے وقت کی راگنی ہے اور بجٹ میں اعلان کردہ عوام دوست اقدامات پر اپوزیشن کارویہ ملکی مفادات سے متصادم ہے اور بہترین اور متوازن بجٹ پر اپوزیشن کی بوکھلاہٹ سب کے سامنے عیاں ہے۔ اپوزیشن نہیں چاہتی کہ پاکستان معاشی طورپرمضبوط ہو۔ بجٹ پر سیاست چمکانا انہیں زیب نہیں دیتا۔ معیشت میں بہتری کے حقیقی اعداد و شمار دیکھ کر اس ٹولے کے ہوش اڑ چکے ہیں۔ اپوزیشن ’’میں نہ مانوں‘‘ کی رٹ چھوڑ کر عملیت پسندی کا مظاہرہ کرے۔ صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کیا ہے، بجٹ میں بھی تنخواہیں بڑھائیں گے۔ عثمان بزدار کی زیرصدارت 4 گھنٹے طویل اجلاس ہوا،جس میں نئے مالی سال 2021-22 کے بجٹ کے خد و خال کا تفصیلی جائزہ لیا گیااورسالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت مختلف سیکٹرز میں ڈویلپمنٹ پراجیکٹس اورترجیحات پر غور کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے بجٹ کو فلاحی بجٹ بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ معاشی طور پر کمزور اورمحروم طبقے کی فلاح پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ ہمارا یہ بجٹ عوام، کاشتکار، صنعتکار اور محنت کش دوست ہوگا۔ صوبے کے عوام کو بجٹ میں خوشخبریاں دیں گے اور عام آدمی کو بجٹ میں زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کیلئے اقدامات کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے ہر شعبہ زندگی کو سہولت فراہم کرنے کیلئے پائیدار اقدامات کا حکم دیا۔ کرونا وباء کے باعث ہیلتھ کیلئے زیادہ وسائل مختص کئے جائیںگے۔ تعلیم، انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ، پینے کے صاف پانی اور سماجی شعبوں کی ترقی کو ترجیح دیں گے۔ بجٹ اعداد و شمار کی بجائے صوبے کی حقیقی ترقی اور عوام کی خوشحالی کا آئینہ دار ہونا چاہیئے، بجٹ اور سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ترجیحات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ عثمان بزدار نے آج 13 جون کو صوبائی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔ پارلیمانی پارٹی کو بجٹ کے اہم خدوخال کے بارے میں بریفنگ دی جائے گی اور پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے بارے میں حکمت عملی طے کی جائے گی۔