سوڈان: اپوزیشن کا سول نافرمانی تحریک ختم، فوجی کونسل کیساتھ مذاکرات پر اتفاق
خرطوم (این این آئی+ اے پی پی)سوڈان میں احتجاجی تحریک کے لیڈروں نے سول نافرمانی کی مہم ختم کرنے اور حکمراں عبوری فوجی کونسل کے ساتھ مذاکرات کی بحالی سے اتفاق کیا ہے۔انھوں نے یہ فیصلہ ایتھوپیا کی ثالثی کی کوششوں کے بعد کیا ہے۔ایتھوپیا سے تعلق رکھنے والے ایک ثالث کار محمود ضریر نے خرطوم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحاد برائے آزادی اور تبدیلی نے سول نافرمانی کی مہم ختم کرنے سے اتفاق کیا ہے اور دونوں فریقوں نے اقتدار ایک سول انتظامیہ کے حوالے کرنے کے لیے جلد مذاکرات کی بحالی سے بھی اتفا ق کیا ہے۔محمد ضریر گذشتہ ہفتے ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد کے دورے کے بعد سے خرطوم ہی میں مقیم تھے اور وہ سوڈان میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے حزب اختلاف کے لیڈروں اور فوجی جرنیلوں سے ملاقاتیں کررہے تھے۔احتجاجی تحریک نے ایک بیان میں لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سول نافرمانی کی تحریک ختم کردیں اوراپنے کام پر آجائیں اور کاروبار شروع کردیں۔سوڈان میں حزب اختلاف نے وزیر اعظم کے نام کا اعلان کر دیا ہے ۔ذرائع ابلاغ کے مطابق سوڈان میں حکمراں فوجی کونسل کے مخالفین نے عبداللہ حمدوک کا نام آئندہ وزیراعظم کی حیثیت سے پیش کیا ہے۔ اپوزیشن کے رہنمائوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران عبداللہ حمدوک کے نام کا اعلان کیا۔ حزب اختلاف نے عبوری پارلیمنٹ کے لئے آٹھ اراکین کے ناموں کا بھی اعلان کیا ہے جن میں تین خواتین شامل ہیں۔