گلوبل پی ٹی وی کو فعال کریں
مکرمی!پاکستان کے تمام ادرے پاکستان کی پہچان ہیں ان کی بہتری اور ان کا مقام اور نام بلند کرنے کے لیے حکومت وقت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ان میں بہتری لائے تاکہ ان اداروں کی عزت و تکریم اپنی جگہ قاہم و دائم رہے لیکن نئی اور تبدیلی کی دعوت دار حکومت میں اپنے اداروں پر اس طرح توجہ نہیں دی جا رہی جس کی توقعات تھیں جس کی واضع مثال پی ٹی وی کے ایم ڈی کی تبدیلی ہے۔ ایمْ ڈی پی ٹی وی ارشد خان ایک منجھے ہوئے ماسٹر مائنڈ شخصیت کے مالک تھے جنہوں نے آئی ٹی کی دنیا میں اپنا نام بنایا پاکستان میں یو فون کو بلندیوں پر پہنچایا اور جب بھی حکومت کو ان کی ضرورت محسوس ہوئی انہوںنے بلا جھجک پاکستان کے لیے اپنی خدمات پیش کر دیں لیکن سیاسی پنڈت آڑے آ گئے اورانہیں مستعفی ہونے پر مجبور کر دیا حکومت پاکستان نے اورسیز پاکستانیوں کی تقاریب اور ان کے مسائل اجاگر کرنے کے لیے گلوبل پی ٹی وی کا آغاز کیا لیکن افسوس اس کا انچارج ایک ایسی خاتون کو لگا دیا جو اپنی 50 سال کی عمر میں بھی ٹی وی کے شعبے میں تجربہ حاصل کر رہی ہیں جنہیں اپنے شعبہ کی الف ب۔ کا پتہ نہیں گلوبل ٹی وی کا شعبہ ہمیشہ بند ہوتا ہے اور موصوفہ اپنے گھر سے کام کر رہی ہوتی ہیں اور اس کے عوض لاکھوں روپے وصول کر رہی ہیں نئی حکومت سے استدعا ہے کہ وہ قومی خزانے پر بوجھ پڑنے والے ادرے گلوبل پی ٹی وی کو یا تو بند کر دیں یا تجربہ کار ٹیم کی تعیناتی عمل میں لائیں جو اورسیز پاکستانیوں کے مسائل اجاگر کرنے میں مددگار ثابت ہوں۔(عامر چوہدری لندن)