سپریم کورٹ آف پاکستان نے سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد کو اہل قرار دیتے ہوئے مسلم لیگ(ن) رہنماملک شکیل اعوان کی درخواست خارج کردی ہے،عدالت عظمی کا فیصلہ دو ایک کے تناسب سے آیا ہے۔سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے جسٹس شیخ عظمت سعید شیخ کی اہلیت کے حوالے سے کیس کا انتہائی مختصر فیصلہ سنایا اور شیخ رشید احمد کو اہل قرار دے دیا۔ فیصلے کی روسے شیخ رشید 2018 کے انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔فیصلے میں جسٹس قاضی فائز عیسی کا اختلافی نوٹ بھی شامل ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ نیک نیتی اور بدنیتی کے قانونی نقطہ کے تعین کیلئے فل کورٹ بنایا جائے، کھلی عدالت میں فیصلہ جسٹس شیخ عظمت سعید نے پڑھ کر سنایا ۔ شکیل اعوان نے شیخ رشید پر کاغذات نامزدگی میں زرعی آمدن چھپانے کا الزام عائد کیا تھا۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے شیخ رشید نااہلی کیس کا فیصلہ دو ایک کی اکثریت سے سنایا ہے۔ فیصلے سے جسٹس قاضی فائز عیسی نے اختلاف کیا ہے اور اختلافی نوٹ بھی لکھا ہے جو تفصیلی فیصلے کے ساتھ جاری کیا جائے گا۔شیخ رشید کی نااہلی کے خلاف درخواست ن لیگی رہنما شکیل اعوان نے دائر کی تھی جس میں ان پر 2013 کے انتخابات کے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔درخواست گزار نے موقف اپنایا تھا کہ شیخ رشید نے اپنی 6 کروڑ روپے کی پراپرٹی کی قیمت ایک کروڑ روپیہ بتائی جبکہ زرعی اراضی بھی کاغذات نامزدگی میں کم ظاہر کی تھی۔شیخ رشید کی نا اہلی کے کیس کی سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کی، بینچ میں جسٹس قاضی فائز عیسی اور جسٹس سجاد علی شاہ بھی شامل تھے۔ تین رکنی بینچ نے فیصلہ 20 مارچ کو محفوظ کیا تھا ۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38