مکرمی! بھاشا ڈیم کی تعمیر میں جو خطرات نظروں سے اوجھل تھے وہ اب واضح ہوتے چلے آ رہے ہیں۔ خصوصاً شاہراہِ قراقرم کے بند ہو جانے کے بعد کیونکہ دریائے ہنزہ کے بند ہو جانے سے جو عطاءآباد کی جھیل وجود میں آئی ہے اس جھیل میں تقریباً 40 کلو میٹر شاہراہِ قراقرم ڈوبی ہوتی ہے اور اب زلزلوں کے خطرات کی آماجگاہ اس علاقہ میں بھاشا ڈیم کی منصوبہ بندی کرنے والے ماہرین کو داد ملنی چاہئے کیونکہ اس جھیل کے بن جانے کے بعد بھی ان لوگوں کی آنکھیں نہیں کھلیں کہ انہوں نے اس علاقہ میں ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ اور دیگر خطرات کا مطالبہ ہی نہیں کیا اور کالا باغ ڈیم کے لئے آسان محفوظ اور قدرتی طور پر نہایت موزوں جگہ کو مسترد کر کے ناقابل عمل جگہ پر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا منصوبہ بنایا جہاں بے شمار دیدہ و نادیدہ فطری مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اتنی بلندی پر بھاری مشینری لے جانے میں بے شمار خطرات کا بھی سامنا کرنا ہوگا۔ اب بھی یہ بات نہایت موزوں ہوگی کہ ہم فوری طور پر کالا باغ ڈیم کی تعمیر کا کام شروع کر دیں۔
( ڈاکٹر محمد یعقوب بھٹی 455 سی سی۔ ڈی ایچ اے لاہور کینٹ)
( ڈاکٹر محمد یعقوب بھٹی 455 سی سی۔ ڈی ایچ اے لاہور کینٹ)