نواز شریف نے جن کے پیسے لوٹے ہیں انہی کو کہہ رہے ہیں کہ ہمارا استقبال کرنے آئیں:تحریک انصاف
ترجمان پاکستان تحریک انصاف فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نگران حکومت بہت کم مدت کے لئے آئی ہے‘ انتخابات کا پرامن ہونا ضروری ہے‘ نواز شریف نے جن کے پیسے لوٹے ہیں انہی کو کہہ رہے ہیں کہ ہمارا استقبال کرنے آئیں‘ بہت سے ہمارے دشمن چاہتے ہیں کہ پاکستان کے انتخابات عدم استحکام کا شکار ہوں‘ نگران حکومت ناتجربہ کار ہے‘ شہباز شریف گلا پھاڑ کر کہہ رہے ہیں کہ احتجاج کے لئے نکلیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کے پی میں حکومت سنبھالی تو صورتحال بہتر نہیں تھی ہمارے دہشت گردی سے جڑے مسائل اندرونی نہیں بیرونی ہیں۔ ہم انتخابات کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ انتخابات کا پرامن ہونا ضروری ہے۔ نگران حکومت کی اتنی صلاحیت نہیں کہ وہ ان معاملات کا سامنا کرسکے۔ نگران حکومت بہت کم مدت کے لئے آئی ہے۔ چیف منسٹرز کو چاہئے کہ وہ فوراً ایپکس کمیٹی کا اجلاس بلائے۔ بہت سے ہمارے دشمن چاہتے ہیں کہ پاکستان کے انتخابات عدم استحکام کا شکار ہوں۔ ہماری چیف منسٹرز سے گزارش ہے کہ ایپکس کمیٹی کا اجلاس بلا کر مسائل کو حل کریں۔ نواز شریف نے جن کے پیسے لوٹے ہیں انہی کو کہہ رہے ہیں کہ ہمارا استقبال کرنے آئیں۔ مریم نواز نے کہا کہ ہماری پاکستان تو کیا لندن میں بھی کوئی جائیداد نہیں ہے۔ نیب کے قانون کے مطابق آپ نے اپنی جائیداد کے ذرائع بتانا ہیں۔ نواز شریف تین بار پاکستان کے وزیراعظم رہے نواز شریف کو اپنے کمائی کے ذرائع بتانے چاہئے تھے۔ سولہ کمپنیوں کا نیٹ ورک حسن اور حسین نواز چلا رہے تھے۔ ملک کا وزیراعظم اتنا پیسہ بنائے تو اس سے پوچھنا ضروری ہوتا ہے۔ عمران خان مدینہ کی ریاست کی بات کرتے ہیں وہ صرف احتساب کی بنیاد پر کرتے ہیں۔ نگران حکومت کی ناتجربہ کاری ہے پورا پاکستان بالکل نارمل حالت میں ہے چند ماہ پہلے بھارت میں ایک مذہبی سکالر کو سزا ہوئی پانچ سال پہلے ہم سنتے تھے کہ دھرنے سے پاکستان کو نقصان ہوا ۔ شہباز شریف گلا پھاڑ کر کہہ رہے ہیں کہ احتجاج کے لئے نکلیں۔ پی ٹی آئی کرے تو غلط ہے خود کریں تو صحیح ہے۔ عمران خان اور پی ٹی آئی کا مقصد صرف یہ ہے کہ نیب کو پاکستان کے پیسے واپس لانے چاہئیں۔ نواز شریف کے دو بیٹے اشتہاری ہیں۔ لندن میں پی ٹی آئی کے کوئی لوگ احتجاج نہیں کررہے۔ پاکستان کو اقدامات کرکے تیس ہزاروں کروڑ روپے واپس لانے ہوں گے۔ الیکشن بروقت ہونے چاہئیں۔