ہم جنس پرستی کے خلاف قانون سے متعلق فیصلہ سپریم کورٹ کرے، بھارتی حکومت
نئی دہلی (اے پی پی) بھارتی حکومت نے اس امر کا تعین کرنے کا اختیار سپریم کورٹ پر چھوڑ دینے کا فیصلہ کیا ہے کہ آیا ہم جنس پرستی کے خلاف ایک پرانا ملکی قانون غیر آئینی ہے۔جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق بھارت میں یہ قانون برطانوی نوآبادیاتی دور سے نافذ چلا آ رہا ہے۔ ملکی سپریم کورٹ پہلے ہی چند ایسی آئینی درخواستوں کی سماعت کر رہی ہے، جن میں اسی عدالت کے چند ایسے گزشتہ فیصلوں کے نئے سرے سے جائزے کی اپیل کی گئی ہے، جن میں اس قانون کا آئین سے ہم آہنگ قرار دیا گیا تھا۔ مروجہ قانون کے تحت ہم جنس پرستی کے مرتکب کسی بھی شہری کو جرمانے کے علاوہ دس سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔