شجرکاری مہم کے دوران لگائے پودوں کی حفاظت نہیں کی جاتی: کمشنر ملتان
ملتان(خبر نگار خصوصی) کمشنر ملتان ندیم ارشاد کیانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں جنگلات کی صورتحال تسلی بخش نہیں ہے۔ شجر کاری کی مہم تو چلائی جاتی ہے مگر جو پودے لگائے جاتے ہیں ان کی حفاظت نہیں کی جاتی۔ صحت عامہ بہتر بنانے کا مقصد اس وقت تک حاصل نہیں کیا جا سکتا جب تک ماحول کو صاف ستھرا نہیں رکھا جائے۔ ملتان ڈویژن میں شہر کی سڑکوں، سکولوں اور دیگر عمارات میں بڑے پیمانے پر شجرکاری کی مہم شروع کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار کمشنر ملتان ندیم ارشاد کیانی پی ایچ اے اور محکمہ جنگلات کے افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کمشنر ملتان نے کہا کہ ملتان کے گردوغبار ماحول اور گرم موسم کو کنٹرول کرنے کیلئے درخت کلیدی کردار ادا کریں گے۔ تمام درخت اسی خطے کے درجہ حرارت کو مدنظر رکھ کر لگائے جائیں۔ سفیدے جیسے وہ تمام درخت جو زیادہ پانی پیتے ہوں ان کی شجرکاری سے ہر ممکن اجتناب کیا جائے۔ کمشنر نے ہدایات جاری کیں کہ پی ایچ اے اور محکمہ جنگلات مل کر جلد از جلد شجرکاری شروع کریں۔انہوں نے کہا کہ شجرکاری کو صرف ایک مہم نہ سمجھا جائے تمام کاشت کیے گئے پودوں کا مکمل ریکارڈ رکھا جائے اور کچھ وقت کے بعد ان کو چیک بھی کیا جائے۔اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر پی ایچ اے جام بقا نے بتایا پیپل‘ بکائین‘ نیم اور املتاس کے درخت شہر بھر میں لگائے جائیں گے جبکہ موسم گرماکے بعد 2000 مزید درخت بھی لگائے جائیں گے۔