زکریا یونیورسٹی: اسسٹنٹ رجسٹرار نے جعلی سنیارٹی سے کیس سلیکشن بورڈ ایجنڈے میں شامل کر الیا
ملتان(نمائندہ نوائے وقت)زکریا یونیورسٹی کے اسسٹنٹ رجسٹرار نے ہیرا پھیری کرکے کاغذات میں سینارٹی بناکر کیس سلیکشن بورڈ ایجنڈے میں شامل کرالیا، تفصیل کے مطابق زکریا یونیورسٹی کا سلیکشن بورڈ اجلاس آج ہورہا ہے جس میں اساتذہ کی بھرتی ،ترقی کے ساتھ ساتھ آفیسرز کی ترقی کے کیس بھی شامل ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی رجسٹرار ترقی کے کیس میں ایک بے ضابطگی سامنے آگئی جس کا انتظامیہ نے نوٹس لیاہے ، اسسٹنٹ رجسٹرار محمد نواز نے کاغذات میں ہیرا پھری کرکے خود کو دیگر چار اسسٹنٹ رجسٹرار پر سینئر کرلیا اوراپنے ڈپٹی رجسٹرار کے بجائے ایڈیشنل رجسٹرار سے دستخط کراکے ورکنگ پیپر بنالیا اور ایجنڈے میں شامل کرالیا جس کی خبر دوسرے آفیسر کو ہوئی تو انہوں گزشتہ روز ایک اپیل بناکر رجسٹرار کو جمع کرادی جس میں محمد اسلم ، عبدالکریم ، محمد خالد نے موقف اختیار کیا ہے کہ سینڈیکیٹ نے ایک مشترکہ درخواست کی منظوری دیتے ہوئے ڈپٹی رجسٹرار کی ترقی کی اجازت دی تھی مگر ایک اسسٹنٹ رجسٹرار جو ایڈمن ون میں تعینات ہیں نے اپنی پوزیشن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خود کو سینئر ظاہر کرکے ورکنگ پیپر بنالیا جس سے دوسروں کی حق تلفی ہوئی جبکہ وہ سینارٹی کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر آتے ہیں ، اسسٹنٹ رجسٹرار کے عہدید پر تمام کی جوائنگ ایک ہی دن کی ہے اس لئے اب تاریخ پیدائش سے سینارٹی کا فیصلہ ہوگا جس کو نظر انداز کردیا گیا اس لئے سلیکشن بورڈ میں سینارٹی درست کی جائے ، اور ایسی حرکت کرنے والے کے خلاف کارروائی کی جائے ، اس بارے میں رجسٹرار ڈاکٹر عمر چودھر ی کا کہنا ہے کہ اس کیس کا جائزہ لیا جارہا ہے ابھی کچھ فائنل نہیں ہے ، سینئر آفیسر ز کی درخواست کو بھی دیکھا جارہا ہے جس کا حق ہوگا اس کوملے گا اس کیس کو ڈیفر بھی کیا جاسکتا ہے ، سینارٹی کو متاثر نہیں کیا جائے گا، علاوہ ازیں کنٹرولر آفس کے چار آفیسر نے بھی ترقی کیلئے اپنی درخواست رجسٹرار آفس کو جمع کرادی ہے جن میں مبشر سعید ، مظفر شاہ ، محمد نعیم ، اور محمد امین شامل ہیں ، دوسری طرف اطلاع کے مطابق آج ہونیوالے سلیکشن بورڈ میں وائس چانسلر کے قریبی دوست کی بیٹی کو سکینڈ ڈویژن کے باوجود ڈپٹی رجسٹرار کی اسامی کیلئے شارٹ لسٹ کرلیا گیا ڈاکٹر یونس ندیم کی صاحبزادی کی ایم بی اے میں سیکنڈ ڈویڑن ہے اور ان کا تجربے کا سرٹیفکیٹ بھی مشکوک ہے کیونکہ جس وقت کا تجربہ ہے اس وقت وہ ایم فل کررہی تھیں ، اس سرٹیفیکٹ کی تصدیق ہونا ضروری تھی مگر دباؤ کے باعث ان کو شارٹ لسٹ کردیا گیاجبکہ ان کے مقابلے میں بیرون ملک سے فرسٹ ڈویژن حاصل کرنے والے ڈاکٹر شوکت ملک کے بیٹے او ر ڈاکٹر عابدلطیف کے بھائی کو مسترد کردیا گیا ہے۔