اسرائیل کایہودی آباد کاروں کوآسان شرائط پر اسلحہ دینے کا فیصلہ
مقبوضہ بیت المقدس (صباح نیوز)اسرائیل کی حکومت یہودی آباد کاروں کو آسان شرائط پر اسلحہ جاری کرنے اور اسلحہ لائسنس کے حصول میں مزید سہولیات دینے کا فیصلہ کر لیا ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ دریائے اردن کے مغربی کنارے اور بیت المقدس میں آباد کردہ یہودیوں بالخصوص دیوار فاصل کے قریب قائم یہودی کالونیوں کے آباد کاروں کوآسان شرائط پر اسلحہ دیاجائے تاکہ وہ فلسطینیوں کے ممکنہ حملوں سے اپنا دفاع کر سکیں۔ حال ہی میں وزارت داخلہ کو ایک تجویز پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ یہودی آباد کاروں کو اسلحہ کے حصول کے لیے شرائط میں نرمی کی جائے۔ اسلحہ جاری کرنے والے مراکز اور اسلحہ چلانے کی تربیت دینے والے ادارے بھی یہودی آباد کاروں کو سہولیات مہیا کریں۔اخباری رپورٹ کے مطابق غرب اردن اور القدس میں آباد کردہ کم سے کم ایک لاکھ 45 ہزار یہودی آباد کاروں کے پاس اسلحہ کے لائسنس ہیں اور ان میں سے بیشتر اپنے کام کے اوقات اور مقامات میں اسلحہ ساتھ رکھتے ہیں۔اخبار کے مطابق حکومت مزید دو لاکھ یہودی آباد کاروں کو اسلحہ کی تربیت اور لائسنس جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔واضح رہے کہ غرب اردن میں یہودی آباد کاروں کی تعداد 7 لاکھ 50 ہزار سے زیادہ ہے۔