وفاقی تعلیمی بورڈمیں مارکنگ میں خامیوں کی وجہ سے ہزاروں طلبہ و طالبات پریشان
اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)وفاقی تعلیمی بورڈمیں مارکنگ میں خامیوں کی وجہ سے ہزاروں طلبہ و طالبات پریشان ہیں ۔ اس حوالے سے بورڈذرائع کے معلوم ہوا ہے کہ امسال مارکنگ کے دوران ایک ہی گھرانے کے کئی افراد کونوازا گیا ۔ میاں بیوی کے ساتھ ساتھ ان کے رشتہ داروں کو نہ صرف مارکنگ کی ڈیوٹیاں قواعد سے ہٹ لگائی گئیں ہیں بلکہ انہیں ان کو ان سنٹر بھی لگایا گیا جہاں ان کا بیٹا پیپر بھی دے رہا تھا ۔ ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ میں اس سال سب سے زیادہ شکایات مارکنگ کے حوالے سے درج ہو چکی ہے ۔ چند افراد کو قواعد سے ہٹ کر نہ صرف مارکنگ کرائی جا رہی ہے بلکہ ان کو مختلف امتحانات میں ڈیوٹی بھی کرائی جاتی ہیں اس حوالے سے قابل اور مستحق اساتذہ میںتشویش پائی جاتی ہے۔ چیئرمین فیڈرل بورڈ اور وفاقی سیکرٹری تعلیم کو بھی ایک ہی خاندان کے افراد کی بار بار کئی سالوں سے ڈیوٹیاں لگانے پر خطوط بھی لکھے گئے ہیں ۔ نوائے وقت کے پاس دستاویز میں ان افراد کے نام اور رشتہ بھی بتائے گئے ہیں جنہیں چیئرمین وفاقی تعلیم بورڈ نواز رہے ہیں ۔ ان میں ایس ایس سی پارٹ ون کے سالانہ امتحان دوہزار اٹھارہ میں ایک ہی سنٹر میں باپ اور بیٹا موجود رہے اور بچہ اپنے والد کی نگرانی میں امتحان دے چکا ہے جو رولز کے خلاف ہے ۔ ان ہی کی رشتہ دار کی ہر سال میٹرک ٗ انٹر میں بطور سپرنٹنڈنٹ ڈیوٹی لگائی جاتی ہے اور ساتھ ساتھ مارکنگ بھی کرائی جا رہی ہے ۔ متاثرہ اساتذہ نے درخواست میں اعلٰی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طورپر تحقیقات کرا کر میرٹ پر مارکنگ اور امتحانی سنٹر میں عام ٹیچرز کی بھی ڈیوٹیاں لگائی جائیں ۔