پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں
مکرمی! یہ ہماری حکومتوں کا طریق بن چکا ہے کہ وہ ہر مہینے میں دوبار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرتی ہے جبکہ دنیا کے دوسرے ممالک میں ایسا نہیں ہوتا۔ پچھلے دنوں چیف جسٹس صاحب نے یہ درست فرمایا تھا کہ لگتا ہے کہ پٹرول پمپس سیاستدانوں کے ہیں اور حکومت ان کو مالی فائدہ پہنچانے کیلئے ہر پندرہ دن بعد قیمتیں بڑھائی ہے پٹرولیم مصنوعات ہماری ملکی معیشت میں ایسی بنیادی شے ہے جس کی بنا پر روزمرہ استعمال کی تمام اشیاءکی قیمیتں متاثر ہوتی ہیں۔ حتیٰ کہ سبزیاں پھل بھی نہیں رہ سکتے۔ بسوں ٹرکوں رکشوں کے پبلک کرائے بڑھ جاتے ہیں۔ اگر پڑول 5 روپے لیٹر بڑھتا ہے تو بسوں ویگنوں کے کرائے دس روپے فی کس بڑھایا جاتا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی گرانی سے زندگی کے ہر شعبے کی اشیاءمہنگی ہو جاتی ہیں جس سے غریب عوام کے شب و روز گزارنا مشکل ہو جاتے ہیں۔ محدود آمدنی کے حامل لوگ تو اس آئے دن کی مہنگائی سے بہت پریشان رہتے ہیں۔ نگران حکومت سے گزارش ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ٹہراو¿ پیدا کریں۔ (چوہدری تصور اقبال بھون، حافظ آباد)