کپاس کی نقد آور فصل پر حملے سے بچائو کی ضرورت
آغا جہاں زیب
کپا س ہما رے ملک کی نہایت اہم نقد آور فصل ہے اور ملکی معیشت میں اس کا اہم کردا ر ہے۔ سال 2015-16ء میں صوبہ پنجاب میں 6ملین ایکڑ رقبہ پر کپاس کی کاشت کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس سے 10.5ملین بیلزپیداوار حاصل ہونے کی توقع ہے ۔ کپا س کی فصل پر اگتے ہی کیڑوں کا حملہ شروع ہوجا تا ہے جو تقریباً سارا موسم جاری رہتاہے ۔کبھی کبھار حملہ اتنی شد ت اختیار کر جا تا ہے کہ فصل کی پیداوار نصف یا اس سے بھی کم رہ جاتی ہے۔ شروع میں رس چوسنے والے کیڑے تھرپس، سفید مکھی، چست تیلہ، سست تیلہ اور مائیٹس کا حملہ واضح نظر آتا ہے۔ تھرپس کیڑا سارا سال سرگرم رہتاہے اور مئی سے ستمبر تک کپاس پرپایا جاتا ہے۔ سفیدمکھی کپاس میں وائرس کی بیماری کو ایک پودے سے دوسرے پودوں تک پہنچانے کا ذریعہ بنتی ہے۔سفید مکھی کا حملہ خشک آب وہوا اور زیادہ درجہ حرارت میں زیادہ شدید ہوتا ہے جبکہ جولائی اور اگست کے مہینوں میں کپاس پر کافی تعداد میں موجود ہوتی ہے لیکن ستمبر ،اکتوبر میں اس کی تعداد کم ہوجاتی ہے۔ چست تیلے کی افزائش جنوری تا مارچ کے علاوہ تقریباً سارا سال جاری رہتی ہے ۔چست تیلہ کا فصل پر حملہ عموماً ماہ ستمبر میں زیادہ دیکھنے میں آتا ہے ۔ چست تیلے کے حملہ سے متاثرہ کھیت کو دور سے ہی شناخت کیا جا سکتا ہے۔ کپاس کی فصل پر زیادہ تعداد میں یہ کیڑا ماہ اگست کے آخر اوراکتوبر کے مہینوں میں کپاس کے بیج سے رس چوستا ہے اور اس کے وزن میں 15فیصد کمی کے ساتھ ساتھ بیج میں تیل کی مقدار کو کم کرتا ہے ۔
ریڈ کاٹن بگ کے انڈے نم دار مٹی میں دراڑوں میں پائے جاتے ہیں۔بالغ اور بچے پتوں،سبز ٹینڈوں اور جزوی کھلے ہوئے ٹینڈوں کے بیج کارس چوستے ہیں۔ جس سے ٹینڈے کمزور ہو جاتے ہیںاور پودے کی نشوونما بھی متاثر ہوتی ہے۔ریڈ کاٹن بگ سے متاثرہ ٹینڈے اچھے طریقے سے نہیں کھل پاتے۔جس کی وجہ سے روئی کی کوالٹی متاثر ہوتی ہے اور جننگ فیکٹریوں میں روئی میں کچلے جانے کی وجہ سے روئی کا رنگ تبدیل ہو جاتاہے۔ موسم کا لمبے عرصہ کے لیے گرم اور خشک رہنا، نہری پانی کی کمی اور زرعی ادویات خصوصاً پائیر اتھرائڈزکا اندھا دھند استعمال مائیٹس کے حملہ کا باعث ہوتاہے ۔ابتداء میں مائٹس کا حملہ کھیت میں ٹکڑیوں کی صورت میں ظاہر ہوتاہے جو جلد ہی سارے کھیت کو اپنی لپیٹ میں لے لیتاہے لہٰذانسدادی تدابیر اختیار کریں،کپاس کی بوائی سے پہلے ان نقصان دہ کیڑوں کے غیر کیمیا ئی انسداد کیلئے کپا س کی چھڑیا ں ز مین کے برابر کا ٹیں اور اس کے بعد گہرا ہل چلا کر مڈھو ں کو تلف کر دیں تاکہ کیڑے اگلی فصل پر منتقل نہ ہو ں ۔بوائی کے بعد غیر کیمیا ئی انسداد کیلئے سفید مکھی اور سست تیلے کے چپکنے والے پھندوں کا استعمال کر یں اوربوائی کے دو ہفتوں کے اندر یہ ٹر یپ کھیتو ں میں لگا دیں۔