
ایسے مقامات جہاں ہوا کی نکاسی کا نظام ناقص ہو، وہاں موجود افراد کو وائرل ذرات سے بہت زیادہ خطرہ لاحق ہوسکتا ہے،رپورٹ
ہوا میں جانے کے بعد کورونا وائرس 20 منٹ کے اندر لوگوں کو بیمار کرنے کی 90 فیصد صلاحیت سے محروم ہوجاتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔برسٹل یونیورسٹی کے ایروسول ریسرچ سینٹر کی تحقیق میں جائزہ لیا گیاکہ سماجی دوری اور فیس ماسک بیماری سے بچا کے لیے موثر ترین تدابیر ہیں۔تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے مقامات جہاں ہوا کی نکاسی کا نظام ناقص ہو، وہاں موجود افراد کو وائرل ذرات سے بہت زیادہ خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ کس طرح یہ ذرات بات کرنے اور چھینکتے ہوئے خارج ہوتے ہیں اور یہ تحقیقی کام اومیکرون قسم کے پھیلنے سے ہوا تھا تو اس پر نتائج کے اطلاق فی الحال نہیں ہوتا۔تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ جب ہوا زیادہ خشک ہو تو وائرس کی بیمار کرنے کی صلاحیت 5 منٹ میں 50 فیصد تک کم ہوجاتی ہے، جس کے بعد اس کمی کا سلسلہ سست روی مگر مستحکم انداز سے جاری رہتا ہے اور اگلے 5 منٹ میں اس صلاحیت میں مزید 19 فیصد کمی آجاتی ہے۔اسی طرح 90 فیصد نمی والے ماحول میں وائرس کی بیمار کرنے کی صلاحیت میں بتدریج کمی آتی ہے اور 52 فیصد ذرات 5 منٹ بعد بھی بیمار کرنے کے قابل ہوتے ہیں، جبکہ 20 منٹ بعد اس صلاحیت میں 90 فیصد تک کمی آتی ہے۔محققین نے بتایا کہ ہوا کا درجہ حرارت وائرس کی بیمار کرنے کی صلاحیت پر کوئی اثرات مرتب نہیں کرتا۔انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر ہم کسی ہوٹل میں کھانے پر دوستوں سے ملتے ہیں تو وائرس کے پھیلا کا بڑا خطرہ ہم سے دوستوں یا دوستوں سے ہم تک ہوتا ہے، جبکہ کمرے کے دوسرے کونے میں موجود فرد کے لیے یہ خطرہ کم ہوتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ان مقامات پر فیس ماسک پہننے کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے جہاں لوگوں کے لیے سماجی دوری کو اپنانا ممکن نہیں ہوتا۔