ملیر ایکسپریس وے منصوبہ مسترد، مرحلہ وار تحریک چلانے کا اعلان
کراچی (اسٹاف رپورٹر) متاثرین ایکسپریس وے ملیر ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران ثاقب رحمان میمن،محمد اسلم بلوچ، حاجی عبدالغنی میمن،عظیم دہقان،حاجی عزیزاللہ میمن ودیگر نے عوامی پریس کلب ملیر پر ہجوم ہنگامی پریس کانفرنس میں ملیر ایکسپریس وے منصوبے کومسترد کرتے ہوئے مرحلہ وار تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے اور وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے نمائندوں کے بجائے خود ملیر آبادگاروں و متاثرین ایکسپریس وے پراعتماد میں لینے کے لئے ملاقات کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم منتخب نمائندوں اور آبادگاروں سے ایکسپریس وے کا روٹ خفیہ رکھنے پر حیرت اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے آبائو اجداد کی موروثی زمینیں اور بچوں کے روزگارکی تباہی کا باعث ایکسپریس وے منصوبہ ختم یا روٹ تبدیل کرکے ندی دوسری طرف منتقل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملیر کراچی کا ایسا تاریخی خطہ ہے جس کے آبادگار اپنی زرعی زمینوں سے کراچی بھر کو سبزیاں اور پھل، باڑوںسے دودھ اور ڈملوٹی کے کنووں سے پانی فراہم کرتے رہے ہیں، لیکن اس وقت اسی ملیر کے مکین و آبادگاروں کو ترقیاتی منصوبے کے آڑ میں ہمیشہ کی طرح نظر انداز کرکے دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے، اس مرتبہ بھی ایکسپریس وے کے نام سے ملیر ندی کنارے ہزاروں ایکڑ زمین،کنویں،قدیمی گوٹھ، درگاہیں و دیگر قدیمی آثار مسمار کرکے تباہی کی ایک نئی چونکا دینے والی سازش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے متنبہہ کیا کہ اگر ملیر ایکسپریس وے پر سندھ حکومت نے آباگاروں و مکینوں کو اعتماد میں لیکر متبادل روٹ کا نقشہ نہیں دکھایا تو ہم ملیر کے لاکھوں عوام اپنے اہل وعیال کے ساتھ سروں پر کفن باندھ کر اپنے وجود کی بقا کے لئے میدان عمل میں نکلیں گے، اگر ہماری آواز کو نہ سنا گیا تو ہم سخت ترین احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہوجائیںگے اور اپنے گھروں اور زمینوں سے کسی بھی صورت دستبردار نہیں ہونگے۔