پاگل کتے کے کاٹنے سے زخمی بچہ دوران علاج جاں بحق
ٹنڈو آدم (نامہ نگار ) ٹنڈوآدم دوماہ قبل پاگل کتے کے کاٹنے سے زخمی ہونے والا بچہ ہائڈروفوبیامیں مبتلا ہوگیا تھا جانبحق ہوگیا مبینہ طورپرتعلقہ ہسپتال ٹنڈوآدم میں کتے کے کاٹنے کی ویکسین نہیں مل سکی غربت کے باعث علاج نہیں کروا سکے۔ تفصیلات کے مطابق دو ماہ قبل بلدیہ انتظامیہ کی لاپرواہی اورعدم توجہی اورتعلقہ ہسپتال کی بے حسی کے سبب ٹنڈوآدم کے علاقے ٹہلا آباد کے رہائشی علی نواز منگراڑ کے 12 سالہ بچے فرازکو پاگل کتے نے کاٹ لیا تھا جسے فوری طور پر تعلقہ ہسپتال ٹنڈوآدم منتقل کیا گیا مگر بدقسمتی سے مزکورہ ہسپتال میں مبینہ طورپرکتے کے کاٹنے کی ویکسین دستیاب نہیں تھی والدین غربت کے سبب پرائیویٹ علاج نہیں کروا سکے پاگل کتے کے کاٹنے سے معصوم بچہ ہاڈرو فوبیا جیسی خطرناک بیماری میں مبتلا ہوکر جان دے دی بچے کے والد علی نواز نے میڈیا کو بتایا کہ دو ماہ قبل میرے معصوم بچے فراز کو پاگل کتے نے کاٹ لیا تھا جسے میں تعلقہ ہسپتال لے گیا مگر ڈاکٹروں نے کتے کے کاٹنے کی ویکسین نہیں ہے کہ کر واپس بھیج دیا میں غریب آدمی پرائیویٹ علاج نہیں کروا سکا جوکہ ہائڈرو فوبیا میں مبتلا ہوگیا اورکچھ دنوں سے پاگلوں جیسی حرکتیں کررہا تھاان کا مزید کہنا تھا کہ اگر وقت پرمیرے بچے کا علاج ہوجاتا اور ویکسین مل جاتی تو میرا بچہ شاید بچ جاتا جسے مقامی قبرستان میں دفن کردیا گیا۔