کریڈٹ ریٹنگ کے عالمی ادارے فچ نے پاکستان کی درجہ بندی کو منفی بی کے ساتھ خودمختاراورمستحکم قراردیا

کریڈٹ ریٹنگ کے بین الاقوامی ادارے Fitch نے پاکستان کی آزادانہ کریڈٹ ریٹنگ بی مائنس ہونے کی توثیق کرتے ہوئے اس کی درجہ بندی کو مستحکم قرار دیا ہے۔
پیر کے روز جاری کی گئی ایک پریس ریلیز میں ادارے نے کہا کہ حکومت کے پالیسی اقدامات کی بدولت ملک کے بیرونی قرضوں میں کمی آئی۔ درجہ بندی کے ادارے نے سٹیٹ بینک کی طرف سے شرح تبادلہ کے لچکدار نظام کی بھی تعریف کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال کے دوران پاکستانی معیشت کو درپیش بیرونی خطرات میں کمی واقع ہوئی، ملکی جاری خسارے میں کمی ریکارڈ کی گئی اور زرمبادلہ کے ذخائر بڑھے ہیں، کرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی کی بڑی وجہ درآمدات میں کمی ہے۔فیچ نے کہا ہے کہ 30 جون 2019 کو پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کے 4.9 فیصد تھا، جب کہ رواں مالی سال جاری خسارہ جی ڈی پی کے 2 اعشاریہ 1 فیصد رہنے اور اگلے مالی سال میں جاری خسارہ جی ڈی پی کے 1 اعشاریہ 9 فیصد رہنے کی توقع ہے.