بناولنٹ فنڈ سکالر شپ بدترین ناانصافی!
مکرمی! پنجاب حکومت ہر سال سرکاری ملازمین کے بچوں کو 60 فیصد سے زیادہ نمبر حاصل کرنے پر بناولنت فنڈ سکالرشپ دیتی ہے۔ گریڈ ایک سے گریڈ 22 تک تمام سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہ سے ماہانہ 3 فیصد بناولنٹ فنڈ کی کٹوتی کی جاتی ہے۔ بدترین ناانصافی کی بات یہ ہے کہ گزٹیڈ سرکاری ملازمین کو اس مد میں 16000 روپے ادا کئے جاتے ہیں اور نان گزیٹڈ ملازمین کو صرف 3 ہزار روپے ادا کئے ہیں اور نان گزٹیڈ ملازمین کو صرف 3 ہزار روپے ادا کئے جاتے ہیں جب کہ بناولنٹ فنڈ کٹوتی ایک ہی شرح سے کی جاتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گزٹیڈ سرکاری ملازمین کے بناولنٹ فنڈ سکالر شپ کیس الفلاح بلڈنگ لاہور میں جمع ہوتے ہیں اور ان کو ایک ماہ کے اندر ادائیگی کر دی جاتی ہے۔ جبکہ نان گزٹیڈ ملازمین کے کیس ہر ضلع کے DC آفس میں جمع ہوتے ہیں اور ان ملازمین کو 3 سال بعد سکالرشپ کی رقم ادا کی جاتی ہے یہ پالسی انتہائی درجہ امتیازی ہے اور آئین 1973ء کے آرٹیکل 25 کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ آئین 1973ء کے محافظہ جناب چیف جسٹس آف پاکستان سے استدعا ہے کہ وہ فوری اس ظالمانہ پالیسی کا نوٹس لیں اور پنجاب حکومت کو حکم دیں کہ وہ اس امتیازی پالیسی کا خاتمہ کرے۔ (سید شفیق الرحمٰن گورنمنٹ جامع ہائر سیکنڈری سکول شیخوپورہ 0322-4139544)