ضلع غربی میں سب سے بڑا مسئلہ پا نی کا ہے ، زاہد حسین میمن
کراچی (سٹی ڈیسک)کراچی کے ڈسٹرکٹ ویسٹ کے ڈپٹی کمشنر زاہد حسین میمن نے کہا ہے کہ صفائی ستھرائی کا مسئلہ ہے اور دوسرا سب سے بڑا ایشو پانی کا مسئلہ ہے۔ ڈسٹرکٹ کی پاپولیشن 40 لاکھ کے قریب ہے بارشیں کم ہونے کی وجہ سے حب ڈیم پانی کا جو سلسلہ ہے وہ بالکل بند ہو چکا ہے۔ ہم صرف کے تھری کے لائن سے ڈسٹرکٹ ویسٹ کے مکینوں کو پانی فراہم کر رہے ہیں۔ واٹر بورڈ کی آن پیپر رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ ویسٹ کو پر ڈے پانی 20 سے 25 ایم جی ڈی دیا جا تا ہے۔ ہمارے پانی کا ریکورٹمنٹ 265 ایم جی ڈی ہمیں پانی دیا جاتا ہے 220 ایم جی ڈی۔ اس میں بھی ایک ماہ میں پانچ پانچ بار روٹیشن آتا ہے۔کوئی بھی شہری کو جب پانی کا مسئلہ ہوتا ہے وہ جب واٹر بورڈ والوں کے پاس جاتا ہے تو وہاں واٹر بورڈ والے انہیں ڈپٹی کمشنر کے آفس بھیج دیتے ہیں کہ وہاں سے پانی وصول کرو۔ہمارے پاس جو رجسٹر ہیں وہ صرف کرش پلانٹ والے رجسٹرڈ ہیں جو اسی کے تھری کے لائن پر چلتا ہیڈپٹی کمشنر زاہد حسین میمن نے کہا ہے کہ اس کے تھری لائن کے ذریعے جو پانی کے ہم کو ڈھائی سو سے تین سو ٹینکرز روزانہ دیے جاتے ہیں مختلف علاقوں میں ایک سو دو ٹینکروں کو بھرنے کے لئے سوٹنکر پانی تو ادھر ہی چلا جاتا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر پچاس کے قریب پانی کے ٹینکرز رینجرز اور دوسرے اداروں کو دیئے جاتے ہیں ۔ 1000 سے زیادہ ڈسٹرکٹ ویسٹ میں مساجد اور مدرسے ہیں پانی کے واٹر ٹینک کو میں ایم پی اے اور ایم این اے کا بھی کوٹہ ہوتا ہے۔ دو اڑھائی سو ٹینکروں میں اتنی بڑی پاپولیشن کی ڈیمانڈ کو کس طرح پورا کریں ڈپٹی کمشنر زاہد حسین میمن نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ ویسٹ جو ہے ڈیل میں ہے وھاں پر پانی پہنچنا مشکل ہوتا ہیڈپٹی کمشنر زاہد حسین میمن نے کہا ہے کہ آر او پلانٹ اور ڈی سنکیشن پلانٹ نصب کرکے قلت آب پر قابو پایا جاسکتاہے۔