پہلا این آر او علیمہ، دوسرا ڈاکوؤں کو ملا، وزیر اعظم نے گیس قیمتوں پر یوٹرن لے لیا: اپوزیشن
اسلام آباد+ کراچی (نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی) ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے عمران خان کے خطاب پر ردعمل میں کہا ہے کہ خان صاحب اب آپ وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھے ہیں کنٹینر پر نہیں تقریر تو بدل لیں۔ آپ نے این آر او ون علیمہ باجی اور این آر او ٹو سب سے بڑے ڈاکوئوں اور چوروں کو دیدیا ہے۔ عمران صاحب آج تقریر میں آئی ایم ایف کے پاس جانے پر کم از کم معافی تو مانگتے۔ عمران خان عوام سے معافی مانگتے 6 ماہ میں نالائقی کی وجہ سے گیس، بجلی کی قیمت میں دوگنا اضافہ کیا۔ عمران خان قوم سے معافی مانگتے کہ 6 ماہ میں نوکریوں، گھروں کا پلان نہیں دے سکا، 6 ماہ میں ملکی قرضہ سو ارب روپے بڑھا دیا۔ عمران خان عوام سے معافی مانگتے ان کی حکومت میں مہنگائی کی شرح دگنی ہو گئی۔ عوام سے جو وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں کر سکے، غریبوں کی چھتیں چھینیں، بنی گالہ کا محل ریگولرائز کروایا۔ 6 فیصد ملکی گروتھ ریٹ کو نااہلی سے چار فیصد پر لے آئے۔ نئے پاکستان میں لوگوں کو 6 ماہ میں غربت میں دھکیل دیا ہے۔ عمران خان عوام سے معافی مانگتے 300 ارب روپے منی لانڈرنگ کا جھوٹ بولا تھا۔ عمران خان سب سے بڑا این آر او تو آپ اپنی باجی اور خود کو دے چکے ہیں۔ عمران خان عوام کو بتاتے سعودی ولی عہد قائداعظم یونیورسٹی میں ٹھہریں گے یا وزیراعظم یونیورسٹی میں؟ مرکزی ترجمان پیپلز پارٹی سینیٹر مولابخش چانڈیو نے وزیراعظم کی تقریر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ گیس کی قیمتوں پر وزیراعظم نے پھر یو ٹرن لے لیا۔ اپنے گذشتہ بیان سے مکر گئے ہیں، مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ حکومت نے خود گیس کی قیمتیں بڑھائیں پھر وزیراعظم نے نوٹس لیا، آج خان صاحب نے گیس کی قیمتیں بڑھانے کا جواز پیش کیا ہے، خان صاحب کب تک پچھلے دس سالوں کے پیچھے چھپتے رہیں گے؟، چھ ماہ گزر گئے، اب تو حکومت کچھ کر کے دکھائے، یہ پہلی حکومت ہے جو نہیں چاہتی کہ پارلیمنٹ چلے، پارلیمنٹ کو غیرفعال بنانے کیلئے چیئرمن پی اے سی کو ہٹانے کی سازش کی جا رہی ہے، اس بات میں اب کوئی شک نہیں رہ گیا کہ حکومت پارلیمنٹ کو غیرفعال بنانا چاہتی ہے، وزیراعظم خود فرما چکے کہ پارلیمنٹ کو جتنا چلانا تھا چلا لیا، عمران خان کے بیانات اور طرز عمل سے ثابت ہو گیا کہ وہ جمہوریت نہیں چاہتے، عمران خان آمر ایوب کا مداح اور ان کے اعمال آمر یحییٰ خان جیسے ہیں، گلیاں، بازار ویران، کھیت کھلیان بنجر ہو چکے، خان صاحب فرماتے ہیں کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں، طورخم سے چمن، کراچی سے کوئٹہ اور لورالائی سے لاہور تک لوگ عدم تحفظ کا شکار ہیں، معیشت تباہ و بربار ہورہی ہے اور سلیکٹڈ وزیراعظم کہتے ہیں ملک اٹھ رہا ہے، وفاق کی بنیادیں کمزور ہو رہی ہیں اور پاکستان کا نیرو بانسری بجا رہا ہے۔ پیپلزپارٹی کے رہنما اور سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے عمران خان کی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ این آر او دینا سلیکٹڈ وزیراعظم کا اختیار بھی نہیں، نجانے کون عمران خان سے این آر او مانگ رہا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ ملک کا مسئلہ مہنگائی ہے، عمران خان کا مسئلہ خودساختہ این آر او ہے، حج کو مہنگا کرکے دراصل پاکستان کو پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی کی طرح چلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی نااہلی کو قرضوں کی آڑ میں چھپارہے ہیں، پی ٹی آئی حکومت مسائل سے نمٹنے کی صلاحیت سے محروم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایلیٹ کلاس کیلئے منی بجٹ پیش کرنے والا عام آدمی کے مسائل کیا جانے؟ ماضی کا رونا رو کر عمران خان اپنی نااہلی نہیں چھپا سکتے۔