انڈونیشیا: ملزم سے اقبال جرم کرانے کیلئے سانپ کا استعمال، ویڈیو وائرل
جکارتہ(این این آئی+ صباح نیوز) انڈونیشین پولیس نے چوری کے ملزم سے اقبال جرم کرانے کے لیے سانپ کے استعمال کا اعتراف کر لیا جس پر اسے عالمی سطح پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ملزم کے گلے میں 2 فٹ لمبا سانپ ڈال دیا گیا تھا۔ پولیس کی حراست میں موجود شخص کے دونوں ہاتھ پشت پر باندھ کر اس کے گلے میں 2 فٹ لمبا سانپ ڈال دیا گیا تھا۔ ویڈیو میں دیکھا گیا تھا کہ گلے میں سانپ کی وجہ سے ملزم خوف سے چیخ رہا ہے جبکہ پولیس اہلکار ہنس رہے ہیں۔دوسری جانب مشرقی انڈونیشیا کے علاقے پاپوا کی پولیس نے ملزم سے اقبال جرم کے لیے سانپ سے ڈرانے کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے اقدام پر معافی مانگی ہے۔ البتہ انڈونیشین حکام نے پولیس افسر کا دفاع کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مذکورہ سانپ زہریلا نہیں تھا اور انہوں نے چوری کے الزام میں گرفتار شخص کو مارنا شروع نہیں کیا تھا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انسانی حقوق کی وکیل ویرونیکا کومن نے کہا کہ تحقیقات اور تفتیش کے طریقہ کار میں متعدد قوانین کو بالائے طاق رکھنے کے ساتھ ساتھ تشدد کیا گیا۔ وکیل نے اس غیرانسانی عمل کا جواز پیش کرنے پر پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر پھیلنے کے سبب پولیس معافی مانگنے پر مجبور ہوئی ورنہ ایسا بہت کم دیکھنے کو ملتا ہے۔