پاکستان پوسٹ کو کرپشن فری، جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کا فیصلہ
لاہور( شہزادہ خالد) حکومت نے پاکستان پوسٹ کو کرپشن فری اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پاکستان پوسٹ نے رواں ہفتے ای کامرس سروس کا آغاز کردیا۔ پاکستان پوسٹ نے ارجنٹ میل سروس کا اجرا بھی کر دیاہے، ایکسپورٹ پارسل کا دائرہ کار پوری دنیا تک بڑھا یا جارہا ہے۔ پاکستان پوسٹ کے ساتھ 120 پارٹنر رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔پاکستان پوسٹ کا خسارہ 52 ارب روپے ہے۔ پاکستان پوسٹ ای کامرس بزنس میں پلیٹ فارم مہیا کرے گا جس سے خسارہ کم ہونے کا امکان ہے۔ پاکستان پوسٹل نے ارجنٹ میل سروس کا بھی آغاز کردیا ہے۔ پہلی سہ ماہی میں ادارے کا ریونیو 184فیصد بڑھا ہے۔ پاکستان پوسٹ کے متعدد شعبوں کو جان بوجھ کر کمپیوٹرائزڈ نہیں ہونے دیا جا رہا تھا لیکن اب اس پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ جی پی او لاہور سمیت ملک بھر کے ڈاکخانوں میںسی ای ڈی پارسل برانچ میں کسٹم اورمحکمہ ڈاک کے سپیشل اہلکاروں نے پارسل کے ذریعے منشیات کی ترسیل پر کافی حد تک قابو پا لیا ہے۔کسٹم اہلکاروں نے کئی مرتبہ پارسلوں میں خفیہ طریقوں سے چھپائی گئی منشیات پکڑی بھی ہیں۔ اس حوالے سے درجنوں مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ محکمہ ڈاک میں زیادہ کرپشن ریٹائر ملازمین کی پنشن ، افسران کے دفاتر کی تزئن و آرائش ، پوسٹل لائف انشورنس اوراہلکاروں کی یونیفارمز کی خریداری کے شعبوں میں کی جاتی ہے۔پاکستان پوسٹ کی بہتری کے حوالے سے وفاقی وزیر مواصلات مرادسعید نے کہا پاکستان پوسٹ ای کامرس مارکیٹ میں تیزی سے قدم جما رہا ہے۔ نادرا کے ساتھ مل کر مزید 15ہزار آؤٹ لٹس بنائیں گے۔ نئی سروس سے پاکستان پوسٹ معاشی خودکفالت کی طرف گامزن ہوگا۔