پاکستان عازمین رواں برس تاریخ کا مہنگا ترین سرکاری حج کرینگے
ملتان (نامہ نگار خصوصی)وزارت مذہبی امور نے حج پالیسی 2019ء جاری کر دی ہے جس کے لئے درخواستیں 25 فروری سے 6 مارچ تک وصول کی جائیں گی۔ 2019ء کی حج پالیسی میں وفاقی حکومت نے گزشتہ برسوں کے مقابلے میں رواں سال سرکاری حج پیکج میں 65 فیصد اضافہ کرکے تنخواہ دار اور سفید پوش طبقے کیلئے فریضۂ حج کی ادائیگی خواب بنادی ، سرکاری سکیم کے تحت 1 لاکھ 56 ہزار روپے اضافے کے بعد تاریخ کا مہنگا ترین حج پیکج دیا گیاہے۔ واضح رہے کہ 2013ئ میں 2 لاکھ 80 ہزار، 2014ئ میں 2 لاکھ 72 ہزار، 2015ئ میں 2 لاکھ 64ہزار، 6 201ء میں 2 لاکھ 8 7ہزار‘2017-18 ء میںحج پیکج 2 لاکھ 80 ہزار تھا اور رواں سال یہی حج پیکج 4 لاکھ 36 ہزارروپے کردیا گیاہے جبکہ اس میں قربانی کی رقم بھی شامل نہیں ہے ، قربانی کی رقم اور دو ہزار ریال شامل کرکے رواں سال حج پیکج خرچہ 5 لاکھ 30 ہزار تک پہنچ جائے گا، جو تاریخ کا مہنگا ترین حج ثابت ہوگا۔نیز ہر حاجی کیلئے دوہزار ساتھ لیجانا لازمی شامل کیاگیا ہے، نیزجس شخص نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران سرکاری سکیم کے تحت حج ادا کیا ہو، وہ 2019 ء کیلئے سرکاری سکیم میں درخواست دینے کا اہل نہیں ہوگا۔ یہ پابندی نجی سکیم پر بھی لاگو ہوگی۔اس ضمن میں صرف خاتون کے محرم کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔ حج پالیسی میں مکہ اور مدینہ کے درمیان سوفیصد وی آئی پی بسوں کی فراہمی،رہائش ، دو وقت کا کھانا اور ناشتہ ، مرکز میں 80 فیصد رہائش،حجاج کرام کو مکہ اور مدینہ کے درمیان سامان کی ترسیل کی سہولت،زمزم کی پیشگی پاکستان روانگی سمیت حجاج کرام کی ہر لمحہ رہنمائی کیلئے موبائل ایپلیکیشن شامل کی گئی ہے۔پالیسی کے مطابق گزشتہ برسوں کی طرح رواں سال بھی عرفات میں ائیر کولر کی فراہمی، تین وقت کا کھانا،وقت کی بچت کیلئے رہائشی عمارتوں میں مکاتب کا انتظام ،تمام رہائشگاہوں میں وائی فائی کی سہولت،مدینہ مرکز میں سو فیصد رہائش،پاکستان سے مکہ ، مدینہ ، جدہ اور واپسی کیلئے سنگل ٹرپ حج، مریضوں کیلئے شٹل سروس اور ڈسپنسریوں میں لیڈی ڈاکٹرز کی موجودگی کو یقینی بنایا گیاہے نیز ای ویزا کی سہولت بھی دی جائے گی۔80 سال سے زائد عمر رسیدہ درخواست گزار بمعہ ایک صحتمند مددگار(جن کا درخواست گزار سے خونی رشتہ ہو، درخواست دینے کا اہل ہوگا) کیلئے 10ہزار کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔وزارتِ حج نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر یہ درخواستیں 10 ہزار سے زائد موصول ہوئیں تو ان کا انتخاب عمر کے لحاظ سے سنیارٹی کی بنیاد پرکیاجائے گا ، ایسے درخواست گزار پچھلے تین یا اس سے زیادہ سالوں سے مسلسل ناکام ہوتے آرہے ہیںان میں سے 10ہزار درخواست گزاروں کا انتخاب ایک الگ قرعہ اندازی کے ذریعے عمل میں لایا جائے گا۔ سفرِحج کیلئے کسی بھی عمر کی خاتون کے ساتھ محرم کا ساتھ ہونا لازمی ہوگا ، تاہم سعودی احکامات کی روشنی میں فقہ جعفریہ کی حاجن جس کی عمر 45 سال سے زائد ہو، وہ محرم کی لازمی شرط سے مستثنیٰ ہوگی۔ حجاج محافظ سکیم ’’ تکافل‘‘ کی بنیاد پر وضع کی گئی ہے، مکہ مکرمہ اس سال بھی حجاج کرام کو عزیزیہ، بطحہ اور قریش میں ہی ٹھہرایا جائے گا۔