سینٹ انتخابات: اسحاق ڈار‘ وفاقی وزیر حافظ عبدالکریم کے کاغذات مسترد‘ اسد جونیجو پر فیصلہ محفوظ
لاہور/اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی نمائندہ) پنجاب میں سینٹ کے امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے آخری دن اکثر امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور جبکہ سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار‘ مسلم لیگ ن کے حافظ عبدالکریم‘ آزاد امیدوار سرفراز قریشی ‘ بلال بٹ کے کاغذات نامزدگی مسترد کردئیے گئے۔ مسلم لیگ (ن) کے حافظ عبدالکریم کے کاغذات مسترد کردئیے گئے جبکہ جنرل نشستوں پر مسلم لیگ ن کے امیدواروں ڈاکٹر آصف کرمانی‘ مصدق ملک‘ را نا مقبول‘ شکیل اعوان‘ خالد شاہین بٹ‘ زبیر گل‘سمیع اللہ چودھری‘ عرفان احمد ڈاہا، خواتین کی نشستوں پر سعدیہ عباسی، نزہت صادق، علماء ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر نصیر بھٹہ ایڈووکیٹ، مینارٹی نشست پر کامران مائیکل اور ولیم مائیکل کے کاغذات درست قرار دئیے گئے۔ پی پی پی کے تینوں امیدواروں حنا ربانی کھر، شہزاد خان‘ نوازش پیرزادہ اور شیراز فاطمہ ‘ پی ٹی آئی کے چودھری محمد سرور اور عندلیب عباس جبکہ مسلم لیگ ق کے کامل علی آغا کے کاغذات نامزد گی درست قرار دے دئیے گئے۔ پی ٹی آئی کی طرف سے اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات کئے گئے تھے کہ کاغذات نامزدگی پر دستخط ان کے اپنے نہیں ہیں۔ بینک اکائونٹ جعلی دستخط کرکے کھلوایا گیا۔ اشتہاری ہونے کی وجہ سے وہ الیکشن لڑنے کے اہل نہیں۔ اسحاق ڈار کے وکیل نے الزامات کو سیاسی شعبدہ بازی قرار دیا اور کہا کہ اسحاق ڈار بیماری کے باعث کمزور ہوگئے ہیں غالباً ان کا ہاتھ دستخط کرتے ہوئے کپکپایا ہے۔ تاہم الیکشن کمشن نے اسحاق ڈار کے کاغذات مسترد کردیئے۔ الیکشن کمشن نے نئے انتخابی قوانین کے تحت تمام امیدواروں پر لازمی قرار دیا ہے کہ وہ کاغذات جمع کرانے سے پہلے نیا بینک اکائونٹ کھلوائیں اور بینک سے سرٹیفکیٹ دیں‘ انتخابی اخراجات اور اثاثے وغیرہ سب آئندہ اس اکائونٹ سے آپریٹ ہوں تاکہ ہر امیدوار کے اثاثہ جات کے بارے میں ریکارڈ موجود رہے۔ الیکشن کمشن کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف اسحاق ڈار نے آج اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسحاق ڈار کے مطابق کاغذات نامزدگی غیر قانونی طور پر مسترد کئے گئے، ٹربیونل کو مطمئن کیا جائے گا الیکشن کیلئے ایک علیحدہ بنک اکائونٹ ضروری ہے، ہر نامزدگی کیلئے علیحدہ اکائونٹ ضروری نہیں۔ دوسری طرف الیکشن کمشن نے سینٹ الیکشن کے حوالے سے وزارت داخلہ کے عدم تعاون پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر حالیہ سینٹ الیکشن میں دہری شہریت کے حامل امیدوار بطور سینیٹر منتخب ہوگئے تو اس کی تمام تر ذمہ داری وزارت داخلہ پر عائد ہوگی۔ الیکشن کمشن کے ڈائریکٹر آئی ٹی محمد خضر عزیز کی جانب سے وزارت داخلہ کے نام لکھے جانے والے خط میں کہا گیا ہے کہ سینٹ کے حالیہ الیکشن کے دوران الیکشن کمشن نے سینٹ کے امیدواروں کی دوہری شہریت کے حوالے سے کئی بار خطوط لکھے ہیں مگر وزارت داخلہ کی جانب سے اس کا جواب نہیں دیا گیا۔ خط میں لکھا گیا کہ اگر سینٹ کے حالیہ الیکشن میں دوہری شہریت کے حامل امیدوار منتخب ہوگئے تو اس کی تمام تر ذمہ داری وزارت داخلہ پر عائد ہوگی۔ دوسری جانب الیکشن کمشن نے کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی کا وقت بڑھا دیا ہے اور پیر کی رات بارہ بجے تک سکروٹنی کا عمل جاری رہا۔ سکروٹنی کا وقت بڑھانے کی وجہ یہ تھی کہ وزارت داخلہ نے الیکشن کمشن کی برہمی کے بعد دوہری شہریت والی لسٹ اور متعلقہ معلومات الیکشن کمشن کو گزشتہ روز شام 4بجے فراہم کی۔