داخلی‘ خارجی خطرات اور معاشی بحران کے خاتمہ کیلئے اے پی سی بلا کر عبوری حکومت قائم کی جائے: کبیر علی واسطی
راولپنڈی (رپورٹ سلطان سکندر/ تصویر ایم جاوید) بزرگ سیاستدان سید کبیر علی واسطی نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش داخلی اور خارجی خطرات اور معاشی بحران سے نکالنے کے لئے فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس بلا کر عبوری حکومت قائم کی جائے کیونکہ موجودہ حکومت اور کوئی جماعت تنہا ان خطرات اور بحرانوںکا مقابلہ نہیں کرسکتی میاں نوازشریف کی عدلیہ اوراسٹیبلشمنٹ کے خلاف پالیسی تباہ کن ثابت ہوگی غیر ملکی طاقتیں سی پیک کے خلاف ہیں جبکہ سی پیک پاکستان کے معاشی استحکام کے لئے ازبس ضروری ہے۔طویل خاموشی کے بعد پیر کو سہ پہر یہاں اپنی اقامت گاہ پر نوائے وقت سے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اس وقت ملکی معیشت بالکل بیٹھ چکی ہے۔ملک خطرات میں گھرا ہوا ہے سی پیک کی وجہ سے امریکہ انڈیا افغانستان اور ایران پاکستان کے خلاف ہیں صرف چین ساتھ ہے۔ان حالات میں وزارت خارجہ کا کردار اہم ہے۔ وزیر خارجہ ایسا ہونا چاہئے جو ملک کو اس صورت حال سے نکال سکے‘ ملکی معیشت کا یہ حال ہے کہ گورنر سٹیٹ بنک کے مطابق صرف دو ماہ کے لئے ریزرو باقی رہ گئے ہیں جو 22ارب سے 10ارب ڈالر رہ گئے ہیں جس کی وجہ سے 100روپے کے نوٹ کی قدر 10روپے رہ گئی ہے ایک دم مہنگائی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ان معاشی اور داخلی و خارجی خراب حالات پر الیکشن کراکے قابو نہیں پایا جاسکتا۔ اس کے لئے حکومت آل پارٹیز کانفرنس بلا کر تمام جماعتوں کے ساتھ مشورہ کرے کیونکہ الیکشن مسائل کا حل نہیں ہے ۔الیکشن کرانا تباہی کو دعوت دینے کے مترادف ہوگا۔ کوئی سیاسی حکومت عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتی۔ جس کی عوام کو توقع ہے اس لئے تمام سیاسی جماعتوں کو سیاسی مفادات کو پس پشت ڈال کر فیصلہ کرنا ہوگا کوئی سیاستدان اور جماعت درپیش مسائل کو تنہا حل نہیں کرسکتی انہوں نے کہا کہ لاء اینڈ آرڈر تباہ ہوچکا ہے جسے فوج کی کوششوں سے بہتر بنایا گیا ہے۔نوازشریف اس وقت جو صورت حال پیدا کر رہے ہیں اور وہ جو نظام لانا چاہتے ہیں وہ آجائے تو عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کے لئے تباہ کن ہوگا۔اس وقت ملک میں تصادم کی فضا میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ایم کیو ایم کا ٹوٹنا ایک قومی المیہ ہے نوازشریف چاہتے ہیں کہ میڈیا ان کی مرضی کے مطابق کام کرے اس طرح عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام ادارے تباہ ہوجائیں گے اور ملک میں طوائف الملوکی کا دور دورہ ہوگا کرپشن ملک میں کینسر بن چکی ہے نوازشریف کو نیب عدالتوں میں کیسوں کا سامنا کرنا چاہئے عدلیہ انہیں سہولتیں بھی دے رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ معاشی حالات خراب ہونے کی وجہ سے قرضے لے کر تنخواہیں دی جارہی ہیں نجی اداروں کی بھی یہی حالت ہے سٹیل ملز میں چھ ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئیں‘ پی آئی اے میں تباہ کن صورت حال ہے نہ تو اسے نیشنلائز کیا جارہا ہے نہ چلانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں‘ نوازشریف جیسے قومی لیڈر کسی پارٹی کے ساتھ چلنے کو تیار نہیں حالانکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام پارٹیاں مل کر قومی ایجنڈہ تیار کریں کبیر واسطی کا کہنا تھا کہ ورلڈ بنک کی رپورٹ کے مطابق اگلے الیکشن کے نتیجے میں تباہی ہوگی۔ اس وقت کوئی سرمایہ کاری نہیں ہو رہی سی پیک معاشی ترقی کے لئے ضروری ہے نیو کلئر پروگرام‘ دفاع اور خارجہ امور پر کوئی سمجھوتہ ملکی مفاد کے منافی ہوگا۔