واجد ضیاء کو میڈیا کی دسترس سے دور رکھنے کیلئے ججز گیٹ سے عدالت تک رسائی دی
اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) پانامہ کیس میں سپریم کورٹ کے حکم پر بنائی گئی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے احتساب عدالت میںجے آئی ٹی کی اصل رپورٹ پیش کی، واجد ضیا کو میڈیا کی دسترس سے دور رکھنے کے لئے واجد ضیاء کوججز گیٹ سے عدالت تک رسائی دی گئی، سماعت کے بعد واجد ضیاء کو عدالت کے باہر صحافیوں نے گھیرے میں لیا لیکن وہ کسی بھی سوال کا جواب دئیے بغیر روانہ ہوگئے۔ اس موقع پر سیکیورٹی عملے نے صحا فیوں کو دھکے بھی دئیے اور انہیں واجد ضیا کی گاڑی سے دور دھکیل دیا، پاناما وزارت داخلہ نے احتساب عدالت میں حاضری کے پیش نظر واجد ضیا کی سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت کی تھی۔ واجد ضیاء عدالت مین بیان ریکارڈ کرانے کے بعد جے آئی ٹی کی اصل رپورٹ کے والیم ایک اور نو اے اپنے ہمراہ واپس لے گئے،واجد ضیا نے خود جے آئی ٹی کی اصل رپورٹ پیش کی،واجد ضیا نے جے آئی ٹی کی اصل رپورٹ نیب حکام کے حوالے نہیں کی،نیب کے تفتیشی نادر عباس بیماری کے باعث بیان ریکارڈ کرانے نہ آ سکے،دوران سماعت شریف خاندان کے ریفرنسز کا بھی تذکرہ ہوا،پراسکیوٹرنیب نے کہا کہ میڈیا میں خبر آئی ھے کہ نواز شریف نجی دورے پر لندن جا رہے ہیں، جج محمد بشیرنے کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی فیصلہ دیا، جے آئی ٹی نے بھی وقت پر تحقیقات کیں، مناسب نہیں ھو گا ہم تاخیر کریں، پراسیکیوٹرنے کہا کہ ویڈیو لنک پر بیان قلمبند کروانے سے استغاثہ کو بھی کافی فائدہ ھو گا کیونکہ ان کے کافی گواہ ملک سے باہر ہیں۔