فاروق ستار کو پارلیمانی لیڈر کے عہدے سے بھی ہٹانے کا فیصلہ: پیپلز پارٹی ہمارے ارکان کی بولیاں لگا رہی ہے: ایم این اے متحدہ
کراچی/ اسلام آباد (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم پاکستان نے ڈاکٹر فاروق ستار کو رابطہ کمیٹی کے کنوینئر سے برطرف کرنے کے بعد ان کو قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر کے عہدے سے بھی ہٹانے کا فیصلہ کرلیا۔ ذرائع کے مطابق رابطہ کمیٹی نے خالد مقبول صدیقی کو پارلیمنٹ میں نیا پارلیمانی لیڈر نامزد کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق خالد مقبول صدیقی (آج) منگل کو سپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کر کے رابطہ کمیٹی کے فیصلے کے حوالے سے انہیں آگاہ کریں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم نے پی پی پر سینٹ الیکشن میں ووٹ خریدنے کا الزام لگا دیا۔ رکن قومی اسمبلی شیخ صلاح الدین نے کہا ہے کہ پی پی کی جانب سے ایم کیو ایم کے ایم پی ایز کی بولیاں لگائی جارہی ہیں۔ پی پی سندھ کی بڑی جماعت ہے جو اس وقت موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمارے ارکان کی بولیاں لگا رہی ہے۔ اس وقت ایم کیو ایم پاکستان آزمائش سے گزر رہی ہے جس کا فائدہ صوبے کی حکمران جماعت اٹھا رہی ہے۔ اس عمل کو روکنے کیلئے الیکشن کمشن اپنا کردار ادا کرے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فروغ نسیم نے کہا ہے ایم کیو ایم کے دستور کے مطابق رابطہ کمیٹی فیصلوں کی مجاز اتھارٹی ہے، فاروق ستار کے بلائے گئے جنرل ورکرز اجلاس کی کوئی حیثیت نہیں، وہ پارٹی سربراہ نہیں رہے۔ انہوں نے کہارابطہ کمیٹی نے قانون کے مطابق فاروق ستار کو سبکدوش کیا، اس کے بعد ان کا ورکرز کنونشن بلانا غیر قانونی ہے، اب خالد مقبول صدیقی پارٹی کے نئے سربراہ اور کنوینر ہیں۔ فاروق ستار نے 17 فروری کو پارٹی انتخابات کا غیرقانونی قدم اٹھایا تو قانونی چارہ جوئی کا آپشن موجود ہے۔ انہوں نے کہا آخری راستے کے طورپر فاروق ستار کو عہدے سے ہٹایا، فاروق ستار واپس آجائیں، رابطہ کمیٹی کے سامنے ہاتھ پائوں جوڑوں گا کہ انہیں لے لیں، ورنہ چاہیں تو فاروق ستار نئی جماعت قائم کرلیں۔ پارٹی انتخابات سے متعلق سوال پر فروغ نسیم نے کہا ایم کیو ایم پاکستان کے انتخابات نہیں ہوں گے اگر وہ ایم کیو ایم کا ’’لوگو‘‘ غیر قانونی استعمال کریں گے تو بحالت مجبوری قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کیخلاف قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کیخلاف مشاورت کیلئے وکلاء کو طلب کرلیا۔ دریں اثناء ایم کیو ایم کے اختلافات کے نتیجے میں بلدیاتی نمائندے بھی تقسیم ہوگئے، دو ڈسٹرکٹ چیئرمینوں کا جھکائو بہادر آباد جبکہ ایک کا پی آئی بی کی طرف ہے۔ ضلع وسطی کے بلدیاتی نمائندوں نے حکمت عملی کیلئے اجلاس طلب کرلیا۔ ڈسٹرکٹ چیئرمین ضلع وسطی ریحان ہاشمی فاروق ستار کے حامی ہیں۔ ڈسٹرکٹ چیئرمین کورنگی نیئر رضا اور ڈسٹرکٹ چیئرمین مشرقی معید انور بہادر آباد والوں کے حامی بن گئے۔ مزید براں رابطہ کمیٹی نے الیکشن کمشن کو درخواست دی ہے فاروق ستار کی بجائے خالد مقبول صدیقی کو کنوینئر لکھا جائے۔ دوتہائی اکثریت سے خالد مقبول کو کنوینر مقرر کیا ہے۔ درخواست رابطہ کمیٹی کے 26 ارکان کے دستخط سے جمع کرائی گئی ہے۔ صباح نیوز کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے مہاجروں کے پاس پی ایس پی کے سوا کوئی آپشن موجود نہیں۔ کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ کے دونوں گروپوں کو پی ایس پی میں شمولیت کی دعوت دیدی۔ انہوں نے کہا متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے دونوں گروپوں میں موجود لوگوں کو اپنا راستہ اختیار کرنے کی دعوت دیتا ہوں جو راستہ چھوڑا ہے، اس پر دوبارہ نہیں جائیں گے۔