مسئلہ کشمیر پرامن طریقے سے حل نہ ہوا تو برصغیر میں ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے
اسلام آباد( نوائے وقت رپورٹ ) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں منظور کردہ قرارداد میں لکھا گیا ہے تحریک آزادی کشمیر کو کچلنے کے لیے اس طرح کے اقدامات کا ازالہ کرتے ہوئے پرامن طور پر اس مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو برصغیر میں ایک تباہ کن اور ہولناک ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے ،اجلاس مقبوضہ کشمیرمیں نہتے عوام کے قتل عام اظہار رائے کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی ،حریت قائدین کی بار بار گرفتاری اور نظر بندی،صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو حراساں کرنا اور گرفتار کرنا اور کام سے روکنے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو مقبوضہ جموں وکشمیر تک رسائی نہ دینا قائدین حریت پر جھوٹے الزمات لگانے بھارتی مذاکرات کار مسٹر شرما کی سری نگر میں مستقل موجودگی نیشنل انویسٹی گیشن اتھارٹی کے ساتھ مل کر مستقبل میں مقبوضہ جموں وکشمیر کے انتخابات میں بی جے پی کو کامیاب کرانے کی مزموم سازشوں کی شدید مذم کرتا ہے ،یہ اجلاس بھارتی حکومت کو باور کروانا چاہتا ہے کہ سازشوںاور پیسے کی ریل پیل ریلوے لائینوں کے بچھانے اور پہاڑی علاقوں میں سرنگیں بنانے،لائن آف کنٹرول پر مستقل آئنی باڑ جیسے منصوے بنانے سے مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کو جو اس وقت 8لاکھ بھارتی فوج کے سامنے نہتے ہونے کے باوجود جرت کے بے مثال اور عظیم الشان مظاہرے کررہے ہیں آزادی کی تحریک سے دستبردار نہیں کرایا جاسکتا ،اجلاس ہندوستان کی افواج کی طرف سے سیز فائر لائن اور ورکنگ بائونڈری بلا اشتعال اور مسلسل فائرنگ کے نتیجے میں معصوم شہریوں کے جانی اور مالی نقصان پر شدید تشویش کااظہارکرتا ہے اور حالیہ چند ماہ سے سیز فائر لائن پر پائی جانے والی کشیدگی کا نتیجہ ہیں آئے روز اضافہ اور جانی و مالی نقصان کے باعث حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ بھارتی غیر اعلانیہ جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے بھرپور اور موثر اقدامات کیے جائیں