سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس ایک کھرب84 ارب کے 24 منصوبے منظور
اسلام آباد (آئی این پی) سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں 1کھرب 84ارب روپے مالیت سے زائد کے 24 منصوبے منظور جبکہ ایک کھرب 69 ارب روپے سے زائد مالیت کے 10منصوبے ایکنک کو بھجوا دیے گئے۔سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں توانائی کے 2 منصوبے پیش کیے گئے جس میں سوکھی کناری ، کوہالہ اور محل ہائیڈرو پاور سے شمالی علاقہ جات میں پن بجلی کی پیداوار کے لیے 73601.81 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس نے ایکنک کو بھجوا دیا ۔ ۔ توانائی کے دوسرا منصوبہ پی پی آئی بی اسلام آباد کی ترقی کے لیے 64.36 ملین روپے مالیت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلا س نے منظور کر لیا۔ سنٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز کی زیر صدارت ہوا ، اجلاس میں وفاقی وزارتوں اور صوبائی محکموں کے اعلی حکام کی شرکت ۔توانائی، پانی، ٹرانسپورٹ و مواصلات، ، فزیکل پلاننگ، سائنس و ٹیکنالوجی اور صحت سے متعلق منصوبے پیش کیے گئے۔ سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں توانائی کے 2 منصوبے پیش کیے گئے جس میں سوکھی کناری ، کوہالہ اور محل ہائیڈرو پاور سے شمالی علاقہ جات میں پن بجلی کی پیداوار کے لیے 73601.81 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس نے ایکنک کو بھجوا دیا ۔ ۔ توانائی کے دوسرا منصوبہ پی پی آئی بی اسلام آباد کی ترقی کے لیے 64.36 ملین روپے مالیت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلا س نے منظور کر لیا ۔ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن اجلاس میں ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکشن کے 11 منصوبے پیش کیے گئے جس میں وزارت ریلوے کی جانب سے ریلوے سٹیشن کی بحالی اور اپ گریڈیشن کے لیے 1455.29 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا ۔۔ وزارت ریلوے کا دوسرا منصوبہ 18630.00 ملین روپے کا پیش کیا گیا۔کمیونیکشن ڈویژن کی جانب سے وادی چترال میں چار پلوں اور اس سے ملحقہ سڑکوں کی تعمیر اور بحالی کے لیے 544.668 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا۔ چترال سے بونی ، مستوج اور شندور تک سڑک کی بہتری اور چوڑائی کے لیے 19127.00 ملین روپے کا منصوبہ ، جبکہ دوسرا منصوبہ بلوچستان اور پنجاب کو ملانے والی زیارت موڑ کچھ ، ہرنائی اور سنجاوی روڈ کی تعمیرنو اور اپ گریڈیشن کے لیے 10798.447 ملین کی مالیت کا پیش کیا ، اجلاس نے دونوں بڑے منصوبوں کو ایکینک بھیج دیا، کمیونیکشن ڈویژن نے لاہور امامیہ کالونی ریلوے کراسنگ شاہدرہ میں چھے لین پل کی تعمیر کے لیے 2094.788 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا ۔ ۔ آزاد جمو ں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند ہو نے والی سڑکوں کو کھولنے کے لیے جدید مشنری کی خریداری کے لیے 500.00 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا۔ وزارت آبی وسائل نے ضلع ٹھٹھہ / جامشورو سند ھ میں واقع دراوت ڈیم منصوبے کے لیے 11767.87 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کو مزید منظوری کے لیے ایکنک بھجوا دیا گیا ۔فزیکل پلاننگ اینڈ ہاوسنگ روینو ڈویژن نے گوادر بلوچستان میں ماڈل کسٹم ہاوس کی تعمیر کے لیے 2525.25 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس نے 1500.00 ملین روپے کی لاگت تک منظور کر لیا ۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنس راولپنڈی کی ترقی کے لیے 2600.775 ملین روپے کا منصوبہ پیش کی جس کو اجلاس میں منظور کر لیا گیا۔ وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشنز نے اسلام آباد این آئی ایچ میں لیبارٹری کی اپ گریڈیشن اور اور دیگر سہولیات کے لیے 751.467 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا ، جس کو اجلاس نے منظور کر لیا۔ پمز ہسپتال اسلام آباد کے اندر ہی کینسر ہسپتال کے قیام کے لیے 5156.00 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا ۔ جس کے تحت کیموتھراپی ، سرجیکل ٹریٹمنٹ ، کینسر کی تشخیص اور کینسر کی روک تھام جیسی سہولیات فراہم کی جائیں گی جس کو اجلاس میں منصوبے کے سول ورکس کو منظور کیا جس کی کل لاگت 1998.000 ملین روپے ہے۔ وزارت اطلاعات و نشریات نے مظفرآباد میں ریڈیو سٹیشن کی عمارت کی تعمیر نو کے لیے 160.621 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس نے منظور کر لیا ۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں ثقافتی تبادلہ پروگرام کے تحت بیرون ملک سکالرز کو سبسڈی دینے کے لیے 709.218 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس نے منظور کر لیا۔