پاکستان سپر لیگ کی تیاریاں عروج پر ہیں، ایونٹ میں شامل تمام ٹیموں کی سرگرمیوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ کہیں تربیتی کیمپ ہیں تو کہیں پریکٹس میچز تو کہیں عوامی توجہ حاصل کرنے کے لیے شاپنگ مالز میں قرعہ اندازی ہو رہی ہے۔ کہیں ٹیموں کے مالکان ملک کی بااثر شخصیات کو اپنی جرسیاں پیش کر رہے ہیں۔ آصف زرداری ہوں یا عمران خان یا پھر دیگر سیاستدان سب ہی کسی نہ کسی ٹیم کے مالک کے ساتھ تصاویر میں دکھائی دے رہے ہیں۔ پاکستان سپر لیگ کے آغاز سے ہمارے کلینڈر میں ایک اچھے ایونٹ کا ضرور اضافہ ضرور ہوا ہے۔ پہلے صرف پاکستان ٹیم کی سرگرمیوں، تربیتی کیمپس اور میچز کو زیادہ کوریج ملتی تھی لیکن پی ایس ایل کے آغاز نے ملکی کرکٹ میں نئے رنگ بھرے ہیں، کھیل میں دلکشی آئی ہے۔ پشاور زلمی، ملتان سلطان، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، لاہور قلندرز، اسلام آباد یونائیٹڈ اور کراچی کنگز سب تیسرے ایڈیشن کو جیتنے کے دعوے کر رہے ہیں۔ لاہور قلندرز کا تربیتی کیمپ لاہور میں جاری ہے۔ ہم وقت نیوز کے پروگرام گیم بیٹ کی ریکارڈنگ کے لیے لاہور جمخانہ کے تاریخی گرائونڈ میں پہنچے تو ٹیم کے کھلاڑی عاقب جاوید کی نگرانی میں ہار کی روایت بدلنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ ٹیسٹ کرکٹر کبیر خان اور عتیق الزمان بھی اپنا تجربہ نوجوانوں کو منتقل کرتے نظر آئے۔ ہمیں وہاں پاکستان کے سابق کپتان اور موجودہ سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق بھی ملے۔ پریکٹس میچ میں انضمام الحق نے پورا وقت میدان میں گزارا۔یہاں عمر اکمل، یاسر شاہ، فخر زمان، سہیل خان، بلاول بھٹی، بلال آصف سمیت دیگر کھلاڑی تیسرے ایڈیشن میں بہتر نتائج کے لیے تیاریاں کر رہے تھے۔ عاطف رانا اور ثمین رانا بھی کچھ دیر میں وہاں پہنچے۔ ڈاکٹر سہیل سلیم اپنے روایتی انداز میں فائل تھامے عاقب جاوید سے گفتگو کرتے دکھائی دئیے۔لاہور قلندرز کا شمار پاکستان سپر لیگ کی اس فرنچائز میں ہوتا ہے جس کی سرگرمیاں سارا سال جاری رہتی ہیں۔ انکے پلئیرز ڈیویلپمنٹ پروگرام نے کئی باصلاحیت کرکٹرز کو نمایاں کیا ہے۔ اندرون ملک کھیل کے مواقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ نوجوان کرکٹرز کو بیرون ملک بھی بھیجا گیا ہے۔قلندرز انتظامیہ نے نوجوان کرکٹرز کے لیے آسٹریلیا میں کرکٹ کھیلنے کا بھی انتظام کیا۔ بڑے پیمانے پر ٹرائلز اور کم وقت میں زیادہ کھلاڑیوں کی اس عمل میں شرکت پر ماہرین نے اعتراض اٹھایا ہے۔ عاقب جاوید نے بتایا کہ بیک وقت آٹھ نیٹ لگا کر ایک ہی وقت میں باؤلرز، بیٹسمین اور وکٹ کیپرز کے ٹرائلز لیے جاتے ہیں ہر شعبے کے لیے الگ الگ سلیکٹرز کی ٹیم تشکیل دی جاتی ہے۔ اس منصوبہ بندی سے ہم کم وقت میں زیادہ کھلاڑیوں کو چیک کرتے ہیں۔ لاہور قلندرز کے چیف آپریٹنگ آفیسر عاطف رانا کا کہنا ہے کہ ہمارا عزم نوجوانوں کے لیے راستہ پیدا کرنا ہے۔ کرکٹ قوم کو متحد کرنے والی طاقت ہے ہم نے اس طاقت کو بڑھانا اور دنیا کے سامنے پاکستان کا وہ نقشہ اور منظر نامہ پیش کرنا ہے جو ایک عرصے سے دنیا نے نہیں دیکھا۔ قلندرز کی پہچان پاکستانی نوجوان یا قلندرز کا میدان سارا پاکستان یا پھر قلندر بنا پاکستان۔ ہم نے ہر جگہ اپنا پیغام پہنچانا، پاکستان سپر لیگ اور لاہور قلندرز کو دنیائے کرکٹ کا سب سے بڑا برانڈ بنانا ہے۔ یہ پاکستان سپر لیگ کی کامیابی ہے کہ تین سال کے مختصر وقت میں اسکا شمار دنیا کی کامیاب کرکٹ لیگز میں ہو رہا ہے۔ مقصد پاکستان کے عوام کو خوشیاں دینا ہے ہمارا ہاتھ لوگوں کے دلوں پر ہے ہم چھ ہفتوں کی نہیں سال بھر کی فرنچائز ہیں۔ ہم کشمیر گئے وہاں سے لوگوں کو ساتھ ملایا دنیا نے دیکھا کہ سلمان ارشاد کی وطن واپسی پر اسکے اپنے لوگوں نے کس شاندار انداز میں اسکا استقبال کیا ہے یہ منظر دنیا نے دیکھا اور محسوس کیا کہ پاکستان کے عوام کرکٹ اور کرکٹرز سے کتنا پیار کرتے ہیں۔انضمام الحق کا کہنا ہے کہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں پی ایس ایل کا بہت کردار ہے۔ سارا سال لاہور قلندرز کی سرگرمیاں جاری رہنے سے کرکٹرز کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع مل رہا ہے۔ فاسٹ باولر سہیل خان نے کا کہنا تھا کہ میری خواہش تھی کہ لاہور قلندرز کا حصہ بنوں باقی فرنچائز بھی کام کر رہی ہیں لیکن قلندرز کی کوششیں سب سے نمایاں ہیں۔ عمر اکمل نے کہا کہ خواہش اس مرتبہ لاہور قلندرز کی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالوں اور ٹیم کے پرستاروں کو فتح کی خوشی ملے۔ عتیق الزمان نے کہا کہ لاہور قلندرز فائنل کراچی میں کھیلیں گے۔پاکستان سپر لیگ کی کامیابی سے شائقین کرکٹ کی پی سی بی اور تمام فرنچائز سے توقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ اب یہ سب کی ذمہ داری ہے کہ وہ ناصرف اس برانڈ کی حفاظت کریں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اپنے کام میں اور زیادہ شفافیت بھی لائیں۔ پی ایس ایل نے سبکو کھیلنے کا موقع دیا ہے۔ پاور پلئیرز کو یہ احساس ہر وقت رہنا چاہیے کہ سب کچھ کرکٹ کیوجہ سے ہے اس کھیل کے لیے جو کوئی بھی مخلصانہ کوشش کرے گا اسکو دگنا واپس ملے گا!!!!!
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38