سینیٹ انتخاب‘ پیسے کا استعمال قبل از الیکشن دھاندلی‘ چیف جسٹس نوٹس لیں: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمشن سینیٹ انتخابات میں ارکان کی خرید وفروخت کو روکنے میں ناکام رہتا ہے تو چیف جسٹس کو اس معاملے کا از خود نوٹس لینا چاہیے ۔ چےف جسٹس ثاقب نثار اس اقدام سے تاریخ میں امر ہو سکتے ہیں۔ جن سیاسی جماعتوں نے اپنے ارکان کی تعداد سے زیادہ امیدوار کھڑے کیے ہیں وہ بھی ارکان کی خرید وفروخت کے ذریعے زیادہ نشستیں حاصل کرنا چاہتی ہیں۔ ارکان سینیٹ کا دولت کے بل بوتے پر انتخاب سینیٹ کی موت کے مترادف ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو سینیٹ اجلاس کے بعد پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پیسے کے ذریعے سینیٹ میں ”جھرلو انتخاب“ کے ذریعے بننے والے ارکان سینیٹ قطعاً غریب عوام کے لیے قانون سازی نہیں کریں گے۔ یہ ارکان سینیٹ اپنے کاروبار،ٹھیکوں، لائسنس، پروٹوکول اور دیگر مالیاتی مفادات کے تحفظ کے لیے سرگرم رہیں گے۔ اگر دولت کی بنیاد پرسینیٹ انتخابات میں ”جھرلو“ چلتا ہے تو اس سے الیکشن کمشن پر یہ بھی عدم اعتماد ہو سکتا ہے کہ وہ عام انتخابات 2018ءکو بھی صاف شفاف بنیاد پر منعقد کروانے کا اہل ثابت نہیں ہوگا۔ انتخابات میں پیسے کے استعمال کا کھیل قبل از انتخاب دھاندلی ہے۔
سراج الحق