پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ‘ عدالتی نوٹس پر وزارت پٹرولیم نے جواب جمع کروا دیا
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر سماعت،، عدالتی نوٹس پر وزارت پٹرولیم نے جواب جمع کرا دیا ہے۔ اوگرا اور وزارت خزانہ کی جانب سے جواب جمع نہ کرایا جا سکا۔ عدالت نے اوگرا اور وزارت خزانہ کو دوبارہ نوٹس جاری کر دیئے۔ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی۔ عدالتی نوٹس پر وزارت پٹرولیم نے جواب جمع کرا دیا ہے۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی منڈی کے ریٹس کے تناسب سے بڑھائی جاتی ہیں۔ ملک میں پٹرول کی قیمت اب بھی بنگلہ دیش، سری لنکا، اور بھارت سے کم ہے۔ وزارت پٹرولیم میں 2017 کی قیمتوں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مارچ 2017 میں پٹرول کی درآمدی قیمت 43 روپے لیٹر جبکہ پاکستان میں 74 روپے تھی، اس طرح پٹرولیم لیوی، جی ایس ٹی، ڈیلرز مارجن کی مد میں 31 روپے کا بوجھ عام صارف کے اوپر ڈالا گیا تھا۔ درخواست گزار پیر مظہر حسین شاہ شیرازی کی جانب سے دائر کر دہ درخواست میں وزارت خزانہ اور اوگرا کو بھی فریق بنایا گیا تھا جن کی جانب سے جواب داخل نہیں کرایا گیا۔ اوگرا کے وکیل نے عدالت سے جواب داخل کرانے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت طلب کی۔ عدالت نے اوگرا اور وزارت خزانہ کو دوبارہ نوٹس جاری کر تے ہوئے سماعت 20 فروری تک ملتوی کر دی۔