واٹر کمیشن کا سندھ کے تمام شہروں کو صاف پانی فراہمی کا حکم
ٹھٹھہ/ہالانی/سجاول( نامہ نگاران) واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس امیر ہانی مسلم نے سندھ کے تمام شہروں میں صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کا حکم دیا ہے عمل درآمد نہ کرنے و الے ذمہ دار افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ پیر کے روز جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے ٹھٹھہ، مکلی ، سجاول، نوشہرو فیروز، ہالانی، محراب پور اور دیگر علاقوں میں واٹر سپلائی کے منصوبوں، نئی اسکیموں اور تالابوں کا دورہ کیا۔ مکلی اور ٹھٹھہ کے فراہمی آب کے منصوبوں کے ذریعے شہریوں کو گندے پانی کی فراہمی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ ٹھٹھہ واٹر سپلائی اسکیم کے منصوبے کے دورے کے دوران عوامی نمائندوں نے شکایت کی کہ آب رسانی کے مختلف منصوبوں پر تعمیراتی کام کرنے والے انجینئر پر بدعنوانی کے 4 مقدمات دائر ہیں۔ عدالت سے ضمانت پر رہا ہونے کے بعد حکومت سندھ نے ان کو مختلف عہدوں پر مقرر کر رکھا ہے۔ جسٹس امیر ہانی نے شکایت کے بعد 16 فروری کو چیف سیکرٹری سندھ کو پیش ہوکر وضاحت کرنے کے لئے نوٹس جاری کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔ ہالانی سے نامہ نگار کے مطابق واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس (ریٹائرڈ) امیر ہانی مسلم پیر کے روز نوشہروفیروز، ہالانی ،محراب پور شہرپہنچے اورٹیم ممبران کیساتھ واٹر سپلائی اسکیم ، تالابوں کا معائنہ کیا،سربراہ واٹر کمیشن نے مٹی زدہ پانی کی فراہمی،کھلے تالابوں اور جلے ہوئے ٹرانسفارمر پرواٹر سپلائی ملازمین ،ٹاؤن کمیٹی انتظامیہ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ٹرانسفارمر کی فوری فراہمی ، مٹی زدہ پانی سے بچاؤ کیلئے کھلے تالابوں کو روزانہ کے بنیاد پر صاف کرنے کا حکم دیا اور جلد سے جلد کھلے تالابوں کو ڈھکنے کا کہا ،سربراہ واٹر کمیشن نے یونی سیف کے تعاون سے نامکمل واٹرسپلائی اسکیم کو فوری طور پر مکمل کرکے شہر کیساتھ ساتھ نیوٹاؤن میں آباد ہزاروں افراد کیلئے ریلوے کراسنگ پر جلد سے جلد پائپ لائن بچھاکرمیٹھے پانی فراہمی کی ہدائیت دیں،اس موقع پر سیکریٹری آبپاشی جمال مصطفی سید، انجینئرپبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ ، ڈپٹی کمشنر نوشہروفیروزڈاکٹر وسیم علی، اسٹنٹ کمشنر تاشفین علام اور دیگر افسران موجود تھے۔دریں اثناء واٹر کمیشن کے سربراہ نے بعد ازاں سجاول واٹر سپلائی کے تالابوں کا جائزہ لیا جہاں شہریوں نے پانی کی قلت کی شکایات کی۔ اس موقع پر چیئرمین ٹائون کمیٹی سید شیر علی شاہ نے پانی کی قلت اور شہر میں پانی کی فراہمی کے متعلق بریفنگ دی۔ واٹر کمیشن کے سربراہ نے سجاول کے وارڈ نمبر11میں ڈیڑھ کروڑ کی لاگت سے تعمیر کی جانے والی واٹرسپلائی اسکیم غیر فعال ہونیکابھی سخت نوٹس لیتے ہوئے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے افسران کو سخت احکامات جاری کرتے ہوئے کہاکہ ایک ماہ کے اندر مذکورہ واٹر سپلائی اسکیم کو فعال کرکے علاقہ مکینوں کو پینے کے پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے بصورت دیگر سخت کارروائی کی جائے گی۔
واٹر کمیشن