لندن/ (نیوز ایجنسیاں) یورپ کے مختلف ممالک میں شدید برفباری اور سردی کی لہر کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 600سے تجاوز کر گئی، مختلف ممالک میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے 25 ڈگری سینٹی گریڈ تک نیچے گر گیا، شدید ترین سردی کا 26 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، مواصلات اور بجلی کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا، دریاﺅں اور ندی نالوں میں پانی جم گیا، دریائے ازوب منجمد ہونے سے متعدد کشتیاں پھنس گئیں، رومانیہ میں 30 ہزار، بلکان کی ریاستوں میں ایک لاکھ 10 ہزار، سربیا، پولینڈ، یوکرین اور روس میں لاکھوں افراد کا رابطہ دنیا سے کٹ کر رہ گیا، محکمہ موسمیات نے سردی کی لہر جاری رہنے اور ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے
اٹلی میں دارالحکومت روم سمیت کئی شہروں میں دو سے تین میٹر تک برفباری ہوئی ہے اور سڑکوں پر برف کی موٹی چادر بچھنے سے ٹریفک کا نظام معطل ہو گیا ہے، مکانات اور گاڑیاں برف میں دھنس گئی ہیں۔ بلغاریہ نے شدید برفباری کے باعث پیدا ہونے والی بجلی کے بحران کے نتیجے میں ہمسایہ ممالک یونان، ترکی، سربیا اور مقدونیہ کو بجلی کی سپلائی روک دی ہے۔ شدید برفباری کے باعث ہالینڈ میں آئس کیٹنگ مقابلے منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔ ماسکو سمیت مختلف شہروں میں بھی شدید برفباری سے نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے اور درجہ حرارت منفی 20ڈگری سینٹی گریڈ تک نیچے گر گیا ہے جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سربیا، پولینڈ اور یوکرائن بھی شدید سردی اور برفباری کی لپیٹ میں ہیں اور مختلف علاقوں میں متعدد افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ملی ہیں۔ رومانیہ میں مزید 30افراد شدید سردی کے باعث ٹھٹھر کر جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ 30 ہزار سے زائد لوگ برفباری میں پھنس گئے ہیں اور ان کا رابطہ بیرونی دنیا سے منقطع ہو کر رہ گیا ہے۔ موسمیات سے متعلق برطانوی ادارے ویدر چینل کے ماہرین کے مطابق سردی کی حالیہ لہر فروری کے آخر تک جاری رہے گی جس کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اٹلی میں دارالحکومت روم سمیت کئی شہروں میں دو سے تین میٹر تک برفباری ہوئی ہے اور سڑکوں پر برف کی موٹی چادر بچھنے سے ٹریفک کا نظام معطل ہو گیا ہے، مکانات اور گاڑیاں برف میں دھنس گئی ہیں۔ بلغاریہ نے شدید برفباری کے باعث پیدا ہونے والی بجلی کے بحران کے نتیجے میں ہمسایہ ممالک یونان، ترکی، سربیا اور مقدونیہ کو بجلی کی سپلائی روک دی ہے۔ شدید برفباری کے باعث ہالینڈ میں آئس کیٹنگ مقابلے منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔ ماسکو سمیت مختلف شہروں میں بھی شدید برفباری سے نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے اور درجہ حرارت منفی 20ڈگری سینٹی گریڈ تک نیچے گر گیا ہے جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سربیا، پولینڈ اور یوکرائن بھی شدید سردی اور برفباری کی لپیٹ میں ہیں اور مختلف علاقوں میں متعدد افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ملی ہیں۔ رومانیہ میں مزید 30افراد شدید سردی کے باعث ٹھٹھر کر جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ 30 ہزار سے زائد لوگ برفباری میں پھنس گئے ہیں اور ان کا رابطہ بیرونی دنیا سے منقطع ہو کر رہ گیا ہے۔ موسمیات سے متعلق برطانوی ادارے ویدر چینل کے ماہرین کے مطابق سردی کی حالیہ لہر فروری کے آخر تک جاری رہے گی جس کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔