وزیراعظم اور وزراء نے دوسرے کی توہین میں تسکین کی روش اختیار کرلی ، لیاقت بلوچ
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور سیاسی و منشور کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ وزیراعظم عمران خان اور وزراء نے بدکلامی اور بد زبانی کے ذریعے سیاست اور سماج کو انتہا پسندی ، عدم برداشت اور دوسرے کی توہین میں تسکین کی روش اختیار کرلی ہے ۔ لاہور میں وکلا اور ڈاکٹرز کے درمیان جاری تصادم کا المناک واقعہ اسی کا شاخسانہ ہے ۔ ریاستی نظام اور سماجی بنیادیں بری طرح اکھڑ گئی ہیں ۔ حکومت ، ریاست ، سیاست اور سماجی قیادت کو بکھرے شیرازہ کو از سر نو منظم ، متحد اور ضابطہ اخلاق کا پابند بنانے کے لیے سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا وگرنہ تشدد ، انتہا پسندی اور انتقام و بدکلامی کا سلسلہ دراز ہوتا جائے گا جو ملک و ملت کے لیے انتہائی مہلک ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوںنے اسلام آباد میں منشو ر کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں ممبر مرد و خواتین اور ماہرین نے بھی اظہار خیال کیا اور تجاویز دیں ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی عزائم اور نریندر مودی سرکار کے مسلمانوں کے خلاف انتہا پسندی کے اقدامات پاکستان میں استحکام و اتحاد کا ذریعہ بنائے جاسکتے ہیں لیکن بدقسمتی ہے کہ مغربی اور مشرقی سرحدوں پر بڑھتے خطرات کے ازالہ کے لیے حکومت ہوش مندی کا مظاہرہ نہیں کر رہی ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ جماعت اسلامی جدید حالات کے تقاضوں کے مطابق اسلامی ، فلاحی ، انقلابی اقتصادی منشور تیار کر رہی ہے ۔خواتین ، نوجوان ، طلبہ اور اقلیتوں کے لیے سازگار اور بااعتماد نظام دینا منشور میں اہم ہوگا ۔منشور پر عمل درآمد کے لیے جماعت اسلامی نے اہل دیانت دار ، جفاکش اور محب دین و وطن ٹیم تیار کی ہے ۔