’’مہنگائی کا بے قابو جن‘‘
مکرمی! کپتان کی حکومت جب سے اقتدار میں آئی ہے کسی اورمعاملے میں کامیاب ہوئی ہے یا نہیں مگر مہنگائی کے جن کو بوتل میں سے باہر نکالنے میں ضرور کامیاب ہوئی ہے اور مہنگائی کاوہ بے قابو جن ابھی تک حکومتی کنٹرول سے باہر ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر معیشت مستحکم ہو گئی ہے تو مہنگائی کم ہونے کا نام کیوںنہیں لے رہی۔ ٹماٹر جو ملک کی تاریخ میں مہنگائی کی بلندیوںکو چھو گیا ابھی یہ بازگشت رکنے نہ پائی تھی کہ سرخ مرچ 600/- روپے کلو سے زائد تجاوز کر گئی جبکہ پاکستان بیورو آف شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں 19.4 فیصد اضافہ ہوا۔ ماہ نومبر میں ملک میں مہنگائی کی شرح 12.67 فیصد رہی۔ ’’گندم 18 فیصد‘‘ آٹا 17.41 فیصد گوشت کی قیمت 10.40 فیصد ’’مرغی 11.98 فیصد‘‘ مچھلی 11.33 فیصد تازہ دودھ 8.11 فیصد مہنگا ہوا جبکہ خوردنی تیل 14.12 فیصد اور گھی کی قیمت 16.47 فیصد اضافہ ہوا۔ دالیں سبزیاں اور دیگر اشیائے ضروریہ میں بھی شدید اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ بجلی ، گیس پٹرولیم مصنوعات میں آئے روز بے تحاشا اضافہ ظلم کی انتہا ہے۔ (رائو محمد محفوظ آسی ٹائون شپ لاہور)