Waqt News
Thursday | January 21, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • چاہتے ہیں ایران دوبارہ جوہری معاہدے میں شامل ہو، امریکا
  • عوام کے محافظوں نے ایک اور بے گناہ کی جان لے لی
  • خشک آلو بخارے ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مفید قرار
  • قومی بچت اسکیموں کی شرح منافع میں اضافہ کر دیا گیا
  • پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس، الیکشن کمیشن نے وضاحت جاری کر دی

سیف سٹی منصوبہ کارڈیالوجی ہسپتال کا تحفظ کیوں نہ کر سکا

Dec 13, 2019 5:22 AM, December 13, 2019
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
سیف سٹی منصوبہ کارڈیالوجی ہسپتال کا تحفظ کیوں نہ کر سکا

لاہور ہائی کورٹ سے کارڈیالوجی ہسپتال کا جیل روڈ پر واقع کارڈیالوجی ہسپتال تک کا فاصلہ اندازے کے مطابق چار یا پانچ کلو میٹر کا ہو گا ۔اس راستے میں درجن بھر مقامات پر سیف سٹی کے کیمرے نصب ہیں مگر لاہور کے تحفظ کے ذمہ دارادارے ان کیمروں کے ذریعے وکیلوں کے بپھرے ہوئے ہجوم کو دیکھنے میںناکام رہے۔ اور ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔ اصل میں یہ کیمرے میری اور آپ کی گاڑی کا چالان کرنے کے لئے نصب کئے گئے ہیں۔ اور شو بازی کے لئے ان کو سیف سٹی کے کیمروں کا نام دے دیا گیا ہے۔یہ کیمرے لین کی خلاف ورزی پر نگاہ رکھتے ہیں اور کم از کم تین سو روپے کے چالان کی چٹ گھروں میں روزانہ بھیج دی جاتی ہیں۔، جس وقت کارڈیالوجی ہسپتال جنگ کا میدان بنا ہوا تھا، عین ا سوقت میرے گھر میں ٹریفک جرمانے کے دو چالان آ گئے ۔ اس سے میں سمجھ گیا کہ میڈیا جو یہ شور مچا رہا ہے کہ وکیلوںنے کئی کلو میٹر کاایڈوانس کیا اور اپنے ٹارگٹ کو ہٹ کیا، اس پر لاہور کو محفوظ بنانے کے ذمے دار ادارے حرکت میں کیوں نہ آئے۔ اور وکیلوں کے لشکر کو ہسپتال سے دور روک کر ہسپتال ، اس کے ڈاکٹروں اور اس میں داخل دل کے مریضوں کو کیوں نہ بچایا گیا۔ نتیجہ یہ سمجھ میں آیا کہ یہ کیمرے ٹریفک چالان کے ذریعے مال بٹورنے کے کام آتے ہیں ورنہ شہر میں اودھم مچے، خونریزی ہوتی رہے ۔ ڈاکے ڈلیں ۔ خواتین کے پرس اور لوگوں کے ہاتھ سے موبائل چھین لئیے جائیں ،ان کی بلا سے۔ شہر میں سیکورٹی قائم رکھنے سے ان کیمروں کا کوئی تعلق واسطہ نہیں۔ یہیں سے میںنے سوچنا شروع کیا کہ کیا انسان ٹیکنالوجی پر آنکھیں بند کر کے انحصار کر سکتا ہے۔ میرے ذہن نے جواب دیا کہ نہیں۔ اگر ٹیکنالوجی میں اس قدرقابلیت اور صلاحیت ہوتی تو چند روز پہلے بھارت کا اگنی میزائل تجربے کے دوران کیوں پھٹ گیا اور کوئی مہینہ دو مہینے پہلے بھارت ہی کا چاند مشن ناکام کیوں ہوا۔

کورونا وائرس،دنیا بھر میں ہلاکتیں2083257ہوگئیں

اور اگر بھارتی فضائیہ کی ٹیکنالوجی میں اتنی مہارت ہوتی تو ابھی نندن آزاد کشمیر کے لوگوںسے تھپڑ نہ کھاتا۔ بھارت نے ٹیکنالوجی کے سنسر، کنٹرول لائن پر نصب کر رکھے ہیں جن کے ذریعے چیونٹی کی سر سراہٹ کی خبر بھی مل جاتی ہے ،چنانچہ بھارتی فوج کے کان ایک چیونٹی کی سر سراہٹ پر کھڑے ہو جاتے ہیں اور وہ بوفورس توپوں کا فائر مانگ لیتی ہے ۔ اور دنیا کے سامنے شور مچاتی ہے کہ پاکستانی دہشت گردوںنے کشمیر میں گھسنے کی کوشش کی تھی۔

ایک موبائل فون ہی کو لے لیجئے ۔ روزانہ کتنے لاکھ لوگوں کو رانگ کالیں آتی ہیں۔ کیوں آتی ہیں ۔ یہ کیسے ہو گیا کہ آپ کسی سے بات کر رہے ہیں اور درمیان میں کوئی اور صاحب بھی بولنے لگ جاتے ہیں اور یہ بھی ہوتا ہے کہ فون ملاتے جائو ملاتے جائو۔ سگنل بھی ٹھیک آرہے ہوتے ہیں مگر نیٹ ورک کا مزاج بگڑ جاتا ہے اور کال نہیں ملتی۔ آپ کا فیس بک اور ٹوئٹر کا اکائونٹ کسی کے ہتھے چڑھ جاتا ہے۔ میری ایک ویب سائٹ ہے جس پر کئی بار بھارت نے ترنگا لہرا دیا اور بیک گرائونڈ میں ا قبال کاترانہ لگا دیا کہ سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا۔ جس روز بھارتی سپریم کورٹ کا بابری مسجد پر فیصلہ آنا تھا تو انڈیا کے سارے ٹی وی چینلز کو یہ شعر یادا ٓگیا کہ مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا۔ بھارت نے پانچ اگست کو کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنائی تو ان سے ٹیکنالوجی چھین لی۔ ویسے اگر وائی فائی، انٹرنیٹ اور فون بند نہ بھی کئے جاتے تو دنیا کا کونسا ملک اس قدر کشمیریوں کا خیر خواہ ہے کہ اپنی افواج کے ساتھ بھارت پر یلغار کر دیتا۔ ہماری حکومت بھی تو یہی کہتی ہے کہ کسی نے لائن آف کنٹرول کی طرف نہیں جانا ورنہ انڈیا کے ہاتھ یہ بہانہ آ جائے گا کہ پاکستان کشمیر میںمداخلت کر رہا ہے۔ اگر حکومت ہمیں نہ بھی روکے تو ہم میں سے کس مائی کے لال نے کنٹرول لائن میں چھید کر دینا تھا۔

ملک بھر میں دھند کے باعث حادثات، 6 افراد جاں بحق، 30 سے زائد زخمی

سیف سٹی کے کیمرے اور کارڈیالوجی کا سانحہ دیکھ کر ماضی کا ایک واقعہ یاد آجاتا ہے۔ ایک بار میاں اظہر پنجاب کے گورنر تھے، ان کے پاس غیر آئینی طور پر صوبے کے امن و امان کا چارج بھی تھا۔ انہوںنے آئی جی پولیس چودھری سردار محمد کو طلب کیا اور صوبے میں بد امنی کی وجہ پوچھی تو آئی جی پولیس نے گھڑا گھڑایا جواب دیاکہ جناب وسائل کی کمی ہے۔ گورنر میاں اظہر پھبتی کسنے میں کمال کی مہارت رکھتے ہیں۔ کہنے لگے،۔ آئی جی صاحب ۔، میں آپ کو ایف سولہ بھی دے دوں تو جب تک آپ کو ٹارگٹ کا علم ہی نہ ہو گا تو آپ ایف سولہ کے بم کسی شریف شہری کے گھر گرا آئیں گے۔

وزیراعلیٰ کی ذیر صدارت اجلاس: یو ایس ایڈ کے 21اسکول پرائیویٹ پارٹنر شپ بورڈ کو دینے کی منظوری

ان دنوں پنجاب میں امن و امان اور دیگر انتظامی امور کے لئے اس قدر اکھاڑ پچھاڑ کی گئی کہ تبادلوں کی گنتی نہیں کی جا سکتی۔ کوئی پانچ یا چھ تو آئی جی بدل گئے اور کتنے سیکرٹری بدلے۔ ان کی تعداد کون جانے۔ سیف سٹی کے کیمرے تو دور دراز کے پس ماندہ علاقوں میں بھی لگائے جا رہے ہیں،یہ کیمرے لوگوں کی محرومیاں نہیں دور کر سکتے۔ اس کام کے لئے انتظامی مشینری کو اپنا دناغ استعمال کرنا پڑے گا اور یہاں عالم یہ ہے کہ انتظامی مشینری نے قسم کھا رکھی ہے کہ وہ کسی فائل کو چھیڑے گی ہی نہیں ۔ یہ میںنہیں کہہ رہا۔ پنجاب اسمبلی کے فاضل اسپیکر چودھری پرویز الہی ٹی وی چینلز کے انٹریوز میں کہہ چکے ہیں۔ جب انتظامی مشینری کام کرنے کو تیا نہیں تو سیف سٹی کے کیمرے وکیلوں کے لشکر کو کارڈیالو جی ہسپتال تک جانے سے کیسے روک سکتے تھے۔ یہ کیمرے صرف میرا اور آپ کا ٹریفک چالان کر سکتے ہیں ورنہ کوئی وارڈن چالان کرے تو رکشے والا اپنا گریبان پھاڑ لیتا ہے اور اپنے رکشے کوآگ لگا دیتا ہے۔پہلے تومال بٹورنے کے لئے دو دو ہزار کے چالان رکھے گئے تھے جنہیں اب دو تین سو کرنا پڑا ہے۔ پولیس نے سمجھ لیا تھا کہ وہ سوئٹزر لینڈ کے شہریوں کی جیب پر ہاتھ صاف کر رہی ہے۔ اس ماحول میں سیف سٹی کے کیمرے مال بٹورنے ہی کاکام دے سکتے ہیں۔لا اینڈ آرڈر میںمدد کے قابل نہیں۔

جوبائیڈن نے امریکی صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا

جب انتظامی مشینری نے کام کرنا ہو تو اکیلے ڈی آئی جی رانا مقبول نے غلام حیدر وائیں کی حکومت کا دھڑن تختہ کرنے کے لیے اسی لاہور میں کرفیو نافذ کر دیا تھا۔یہ کر فیو اس قدر سخت تھا کہ اس کی زد میںنوائے وقت کا دفتر بھی آگیا تھا اور میں نے دفتر پہنچنے کی ضد میں سول لائینز پولیس سے دو چار تھپڑ بھی کھائے تھے۔لاہور پولیس ہمیشہ مجھ پہ مہربان رہی۔ چوریاں اور ڈاکے تو معمول بن گئے تھے اور آج میں بہتر سال کی عمر میں پہنچ گیا ہوں مگر لاہور پولیس نے میرا پیچھا نہیں چھوڑا ۔ مگر لاہور پولیس وکیلوں کومریضوں کے ساتھ بد سلوکی سے نہیں روک سکی ۔ حتی کہ اپنے صوبے کے دبنگ وزیر اطلاعات کو وکلا کے تشدد سے نہیں بچا سکی۔ مجھے رہ رہ کر گورنر میاں اظہر کی پھبتی یادآتی ہے کہ آئی جی صاحب آپ کو ایف سولہ بھی دے دوں تو آپ کسی شریف شہری کے گھر پر بم گراا ٓئیں گے۔ کارڈیالوجی کے سانحے نے ثابت کر دیا ہے کہ لاہور پولیس شہر کا تحفظ نہیں کر سکتی۔ صرف مجھے ایک ہی چوک میں دو ٹریفک چالان بھیج سکتی ہے۔یہ چھپ کر وار کرنے میں مہارت رکھتی ہے۔مگر وکیلوں کے سامنے چوں تک نہیںکر سکی اور جب گیس کے گولے پھینکتی ہے تو یہ بھی نہیں سوچتی کہ اس زہریلی گیس کا نشانہ تو حساس اور نازک بیماری کا شکار مریض بنیں گے۔سیف سٹی کی ٹیکنالوجی زندہ بادً!!

پی ٹی آئی فنڈنگ کیس:درخواستگزار اور اسکروٹنی کمیٹی کے درمیان ڈیڈلاک

بارش کے چند چھینٹے پڑے ہیں تو علاقے میں انٹرنیٹ اور وائی فائی غائب شد! یادرہے میں سری نگر میں نہیں لاہور میںرہتا ہوں۔

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

اسد اللہ غالب....انداز جہاں

اسد اللہ غالب....انداز جہاں


مشہور ٖخبریں
  • ’’قسمت میں میری چین سے جینا لکھ دے‘‘

    Jan 11, 2021
  • فیس بک ٹوئٹر: طاقتور عالمی فیصلہ ساز

    Jan 13, 2021
  • دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

    Jan 18, 2021
  • ندیم افضل چن کسانوں کو منظم کریں

    Jan 15, 2021
متعلقہ خبریں
  • تعمیراتی منصوبوں میں گرین ایریاز کے تحفظ کا خاص خیال رکھا ...

    Jan 14, 2021 | 22:46
  • ’’القدس فروخت کے لیے نہیں ہے‘‘، فلسطینیوں نے ٹرمپ امن ...

    Jan 29, 2020 | 11:25
  • ایک خطہ ایک سڑک کا منصوبہ علاقائی رابطوں میں بہتری اور غربت ...

    Dec 15, 2020 | 17:42
  • باہر بیٹھ کر یہ لوگ قومی اداروں کیخلاف بولتے ہیں: شہزاد اکبر

    Dec 02, 2020 | 17:40
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • چاہتے ہیں ایران دوبارہ جوہری معاہدے میں شامل ہو، امریکا

    Jan 21, 2021 | 12:42
  • عوام کے محافظوں نے ایک اور بے گناہ کی جان لے لی

    Jan 21, 2021 | 12:40
  • خشک آلو بخارے ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مفید قرار

    Jan 21, 2021 | 12:33
  • قومی بچت اسکیموں کی شرح منافع میں اضافہ کر دیا گیا

    Jan 21, 2021 | 12:29
  • پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس، الیکشن کمیشن نے وضاحت جاری کر دی

    Jan 21, 2021 | 12:12
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • غیر ملکی امداد اور اندرونی فساد، شیخ رشید کی غیر ...

    Jan 21, 2021
  • براڈشیٹ:خوابوں کا بیوپار

    Jan 21, 2021
  • ذوالقرنین خان کی برطرفی بے معنی!!!!!

    Jan 20, 2021
  • ستارے : 20 جنوری اور مابعد 

    Jan 20, 2021
  • باجوہ ڈاکٹرائن کی بڑی کامیابی، افواجِ پاکستان ...

    Jan 19, 2021
  • 1

    اس کیس کا چھ سال تک فیصلہ نہ ہونے سے ہی مخالفانہ سیاست کو ہوا ملی ہے

  • 2

    سی پیک صحیح سمت کی جانب گامزن

  • 3

    دنیا بھارت کو مودی کی بدمعاش ریاست بننے سے بزور روکے

  • 4

    براڈ شیٹ معاملہ ، شفاف تحقیقات کی ضرورت 

  • 5

    ہر شہری  کو صاف پانی کی فراہمی  حکومت کی ذمہ داری 

  • 1

    جمعرات‘  7؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  21؍ جنوری 2021ء 

  • 2

    بدھ ‘  6؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  20؍ جنوری 2021ء 

  • 3

    منگل  ‘  5؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  19؍ جنوری 2021ء 

  • 4

    پیر  ‘  4؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  18؍ جنوری 2021ء 

  • 5

    اتوار  ‘  3؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  17؍ جنوری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • ناا ہلیوں کی ادائیگیاں

    Jan 21, 2021
  • داخلی سلامتی کا چیلنج اور سیاسی قیادت کی ذمہ ...

    Jan 21, 2021
  • میں ہارا نہیں ہرایا گیا ہوں…!

    Jan 21, 2021
  • 2020… 85مسلمان 6عیسائی لو جہاد کا شکار

    Jan 21, 2021
  •  آئین کے ہوتے ہوئے ملک بند گلی میں

    Jan 21, 2021
  • گودام ہی نہیں امرا کے خزانے بھی لوٹیں

    Jan 21, 2021
  • کہانی ختم ہونے کو ہے 

    Jan 21, 2021
  •  کب کوئی بلا صرف دعائوں سے ٹلی ہے

    Jan 21, 2021
  • وزیرستان کی عورت

    Jan 21, 2021
  •  تحریک تحفظ ختم نبوت کے سربراہ …علامہ ...

    Jan 21, 2021
  • 1

    نام کتاب: گائوں سے پارلیمنٹ تک

  • 2

    ریلوے حکام توجہ دیں 

  • 3

    کوڑے پھینک رہے ہیں 

  • 4

    بڑھتی ہوئی مہنگائی اور عوام

  • 5

    دل ۔۔۔ انسانی جسم کا اہم عضو

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    حضرت ضماد رضی اللہ عنہ کا قبول اسلام

  • 2

    جذبہء محبت

  • 3

    صحبتِ صالحہ کے نتائج

  • 4

    صبر 

  • 5

    خدادادقوت

  • 1

    اشتیاق نگاہیں

  • 2

    عوام 

  • 3

    ثقافت

  • 4

    دنیا 

  • 5

    فرمان قائد

  • 1

    ارمغانِ حجاز

  • 2

    مایوسی 

  • 3

    انقلاب

  • 4

    اسلام 

  • 5

    فرمودہ اقبال

منتخب
  • 1

    دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

  • 2

    ندیم افضل چن کسانوں کو منظم کریں

  • 3

    ایرانی جیمز بانڈ براڈشیٹ اور پارٹی فنڈنگ 

  • 4

    ستارے : 20 جنوری اور مابعد 

  • 5

     ظفر بختاوری… اسلام آباد کی شناخت

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

     پاکستان نے بیلسٹک میزائل شاہین 3 کی کامیاب پرواز کا تجربہ کیا جو سطح سے سطح تک ہر ...

  • 2

    الٹے ہوجائیں تو بھی کرپشن ثابت نہیں کر سکتے: شہباز شریف

  • 3

    ہمیں متحد ہونا ہوگا، مخالفین کا احترام کرتا ہوں، یہی جمہوریت ہے, نسلی تعصب دوبارہ ...

  • 4

    وزیراعلی بلوچستان جام کمال کا بیلہ کے قریب قومی شاہراہ پر حادثے پر افسوس کااظہار

  • 5

    پاک بحریہ کی کثیر الملکی بحری مشق امن کے سلسلے کی ساتویں مشق ’امن ‘کا انعقاد

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group