اسلام آباد ہائی کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین سے متعلق جعلی بنک اکاؤنٹس کے دو ریفرنسز میں سابق صدر زرداری کی طبی بنیادوں پر ایک، ایک کروڑ روپے کے دو مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویژن بنچ نے درخواستوں کی سماعت کی تھی۔
سابق صدر کی جیل جانے کے بعد صحت مبینہ طور پر بُری طرح سے بگڑ گئی تھی۔اس کے باوجود وہ ضمانت کی درخواست دینے پر آمادہ نہیں تھے،اس پر ان کے بیٹے بلاول نے انہیں اصرار کر کے آمادہ کیا۔زرداری کی رہائی پرمختلف شہروں میںلیڈروں اور کارکنوں نے جشن منایا اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔حالانکہ ضرورت ان کی صحت یابی کی دعائیں کرنے کی ہے۔دوسری طرف ا ٓصف علی زرداری کی درخواست ضمانت کی منظوری کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ آصف علی زرداری شکاری ہے اور وہ اب کھلاڑی کے شکار کے لئے نکلے گا۔ انکے بقول عمران خان کی حکومت کا یہ آخری سال ہے ، غریب عوام کی دعائوں میں بہت اثر ہے ، جج صاحبان کے شکر گزار ہیں جنہوں نے انصاف کیا۔ نیب اور حکومت کا گٹھ جوڑ ہمیں روکنا چاہتا ہے۔اس موقع پر جب ان کے والد کی ضمانت ہی صحت کی بنیاد پر ہوئی اور ان پر مقدمات بدستور موجود ہیں جبکہ حکومت کی طرف سے بھی ضمانت کی مخالفت نہیں کی گئی ‘ بلاول کی طرف سے ایسی دھمکی آمیز بیان بازی بے جا اور مناسب ہے جس سے سیاسی کشیدگی کی فضا مزید مکدر ہوسکتی ہے۔آصف زرداری کا طبی معائنہ کرنیوالے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ میڈیکل رپورٹ کے بعد ملزم کو اسی ہسپتال میں رکھا جائے گا یا وہ اپنی مرضی کے معالج سے علاج کرا رہے ہیں؟ اس موقع پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے آصف علی زرداری کی میڈیکل رپورٹ دیکھی ہے۔ عدالت کے حکم پر نیب پراسیکیوٹر نے میڈیکل رپورٹ پڑھ کر سنائی۔عدالت میں پیش کی گئی میڈیکل بورڈ کی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ آصف علی زرداری دل کے عارضے سمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ سٹنٹ ڈالنے کے دوران آصف علی زرداری کو انجیو پلاسٹی کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ جیل میں رہتے ہوئے ان کا علاج ممکن نہیں ہے اور جیل میں ان کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ایسی صورتحال میں زرداری فیملی کی سیاست سے زیادہ توجہ ان کی صحت کی طرف ہونی چاہیئے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024