ایوان زیریں لوک سبھا کے بعدبھارتی ایوان بالا راجیہ سبھا نے بھی مسلمان مخالف متنازعہ شہریت ترمیمی بل کی منظوری دیدی۔ 125ارکان نے حق اور 105 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ پورے بھارت میں بل کیخلاف مظاہرے جاری ہیں۔ تریپورہ میں موبائل، انٹر نیٹ سروس اور میسجنگ سروس بند، مظاہرین نے کئی دکانیں جلا دیں۔
بھارتی راجیہ سبھا میں مسلمان مخالف متنازعہ شہریت کے ترمیمی بل کی منظوری نے بھارتی دعوے سیکولرازم ہونے کا بھانڈہ پھوڑ دیا ہے۔ مودی سرکار مسلم دشمنی میں اب بائولے پن پر اتر آئی ہے۔ 5؍ اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کاخاتمہ کرکے 80 ہزار کشمیریوں کو کرفیو کے ذریعے 131 دن سے مسلسل یرغمال بنایا ہوا ہے‘ بھارتی مسلمانوں سمیت دوسری اقلیتوں کا بھارتی غنڈہ تنظیم آرایس ایس نے جینا دوبھر کررکھا ہے‘ مقبوضہ وادی میں بھی مودی کی سرپرستی میں کشمیری عوام کا عرصہ حیات تنگ کرنے میں آر ایس ایس ہی سرگرم ہے ۔بھارت کے اس اقدام پر پوری دنیا میں تشویش کا اظہار کیا گیا ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے گزشتہ ستمبر میں 50 سال بعد کشمیر ایشو پر اجلاس منعقد کیا جس میں بھارت کے اس اقدام پر تشویش اور تحفظات کا اظہار کیا گیا لیکن افسوس کہ نہ بھارت پر دبائو ڈالا گیا اور نہ ہی اس پر اقتصادی پابندیاں لگا کر اسے کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے پر مجبور کیا گیا جس سے حوصلہ پا کر مودی سرکار نے بھارتی راجیہ سبھا میں بھی مسلمان مخالف متنازعہ شہریت کا ترمیمی بل منظور کرالیا۔ اگر سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھارت کیخلاف کوئی ٹھوس اقدام کیا جاتا تو بھارت کو یہ بل منظور کرنے کی جرأت نہ ہوتی۔ اب بل منظور ہونے پر اقوام عالم میں شدومد کے ساتھ تشویش اور تحفظات کا اظہار کیا جائیگا لیکن جارح بھارت کا جنونی ہاتھ روکنے کی کسی عالمی طاقت میں جرأت نہیں ہوگی جس سے یہی تاثر ابھرے گا کہ بھارتی ایجنڈا دراصل ہنودو یہود و نصاریٰ کا مشترکہ ایجنڈا ہے جس پر بھارت کسی عالمی دبائو کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے بلاخوف عمل پیرا ہے۔ اسی تناظر میں گزشتہ روز بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بھارت پر نظریاتی جنونیوں کی حکومت ہے‘ تنقید کرنے پر ٹارگٹ کلنگ کی جاتی ہے۔ سیاست اور سول سوسائٹی پر ہندو بالادستی کی تحریک کا فیصلہ کرلیا گیاہے۔ مودی سرکار اسی طرح مسلمان دشمنی میں مبتلا ہوکر ایسے اقدامات کرتی رہی اور عالمی برادری صرف تشویش کا اظہار کرتی رہی تو کچھ بعید نہیں کہ مودی کے یہ اقدام خطے میں ایک خوفناک صورتحال پیدا کردیں جسے کنٹرول کرنا کسی کے بس میں نہیں ہوگا۔ بہتر ہے کہ عالمی طاقتیں بالخصوص اقوام متحدہ اور امریکہ صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے بھارت پر دبائو ڈالے اور اس پر اقتصادی پابندیاں عائد کرتے ہوئے اسے ایسے اقدامات سے بہرصورت روکے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024