نشاندہی کے باوجود بجلی بل میں درستگی نہیں گئی‘ حکام نوٹس لیں
مکرمی: پروفیسر کالونی نیوشکریال میں مجھے ستمبر کا بجلی بل 1841 روپے موصول ہوا آخری تاریخ 18ستمبر درج تھی۔ میں نے مقررہ تاریخ سے دو روز پہلے آبپارہ کی حبیب بنک پرانچ میں جمع کرا دیا تھا۔ اکتوبر کے بل میں 1977ء بقایات کی مد میں شامل کرکے ٹوٹل بل 4788 روپے بھیج دیا۔ جب ستمبر کا ادا شدہ بل اور مذکورہ بنک کی اسٹیمنٹ کے ساتھ جی سیون ون کے واپڈا آفس سے رجوع کیا گیا تو وہاں موجود کلرک صاحب نے ساتھ درست کرکے بل کی رقم 2811 روپے کر دی جو باقاعدہ جمع کرا دی گئی۔ حیرت اس وقت ہوئی جب نومبر کے بل میں درستگی کئے بغیر بقایات 2168 سے شامل کردئیے گئے پھر اس آفس میں رجوع کیا گیا جہاں تیسری بار درستگی کرکے رقم 1067ء روپے کر دی گئی۔ مزکورہ اہلکار نے ایک اطلاعاتی فارم بھی دیا جو چاندی چوک واپڈا کمپلینٹ آفس میں جمع کرانے کی ہدایت کی۔ اور تسلی دی کہ اب کمپیوٹر سے بل درست کر دیا جائے گا لیکن افسوس صد افسوس کہ دسمبر کا بل بھی پرانی روٹین پر بقایات بمع جرمانے کے ساتھ بل بھیج دیا گیا، اس بار رقم 2623 روپے درج تھا جس میں بقایا 2268 روپے بھی شامل تھے۔ اگر ٹوٹل رقم سے بقایا نکال دیں تو اصل رقم 457 روپے بنتی ہے چوتھی بار درستگی کرکے ہمارے ذمہ 714 روپے لگا دئیے تھے۔ ہم چیئرمین واپڈا اور آئیسکو حکام سے صرف یہ سوال کرنا چاہتے ہیں کہ آخر دفتروں میں بیٹھے اہلکار اپنی ذمہ داری پوری کیوں نہیں کرتے؟ کب تک مجھ جیسے صارفین خوار ہوتے رہیں گے ۔(صغیر احمد عباسی‘ نیوشکریال پروفیسر کالونی راولپنڈی ‘ 0331-5513482)