نئے چیف سیکریٹری کا پہلا دورہ بلتستان اور اُن سے وابستہ توقعات
گلگت بلتستان ملک کا انتہائی پسماندہ اوردُور افتادہ اورنوزائیدہ انتظامی صوبہ ہے جو جغرافیائی لحاظ سے دنیا کے ایک حساس علاقے میں واقع ہے ہر وفاقی حکومت کی کوشش ہوتی ہے کہ اس علاقے کی ترقی اور خوشحالی پر خصوصی توجہ دی جائے اور وفاقی حکومت کا سرکاری نمایندہ (چیف سیکریٹری) برسر اقتدار پارٹی کے منشور کے مطابق حکومتی پالیسیوں پر من وعن عمل کرے اور عوام کے مسائیل حل کرے اس مقصد کے لئے وفاقی حکومت اپنے اعتماد پورا اتر نے والے انتظامی آفیسر کا تقرر کرتی ہے۔ پی ٹی آئی حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ بابر حیات تارڑ کا تبادلہ کر کے ایک نئے سول بیوروکریٹ کیپٹن (ر) خرُم نواز کا تقرر کر دیاہے۔ انہوں نے عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی فرصت میں شدید سردی (منفی بارہ ڈگری کی سردی) میں بلتستان کا تعارفی دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے عوامی اور سیاسی نمایندوں صحافیوں، انتظامیہ کے حکام اور قومی تعمیر کے محکموں کے سربراہوں سے ملاقاتیں کیں اور علاقے میں جاری ترقیاتی سر گرمیوں اور درپیش مسائیل کے حوالے سے بریفینگ لی۔چیف سیکریٹری نے عوامی مسائل کے حل اور حکومتی پالیسیوں کے مطابق اس پسماندہ انتظامی صوبے کی ترقی اور خوشحالی سے متعلق موقع پر احکامات بھی جاری کئے ۔انہوں نے اپنی آنکھوں سے امن وامان،اچھی طرز حکمرانی اور عوام اور انتظامیہ کے درمیان موثررابطوں کے حوالے سے بھی معاملات کا جائیزہ لیا اور ایک خوشگوار ماحول میں لوگوں سے ملا قاتیں کر کے مسائل سُنے ان ملاقاتوں میں ہر آدمی اور ہر گروپ کی یہی خواہش تھی کہ علاقے کے مسائیل حل ہوں۔ جن میں اہم مسلہ آئینی حقوق ، گلگت سکردو روڈ، شتنوگ نالہ پراجیکٹ بجلی کے بحران، علاقے میں امن وامان، CPECکے حوالے سے سیکیوریٹی معاملات، لینڈ ر یفامز ،سیاحت اورادب کی ترقی ،ترقیاتی کاموں کے معیار اور بر وقت تکمیل، انتظامی مسائیل ،ترقیاتی فنڈ ز کی منصفانہ تقسیم اور بہتر طرز حکمرانی کے حوالے سے تفصیل سے بات چیت ہوئی سب سے اہم ملاقات اُن کی سکردو میں بلتستان امن کمیٹی کے ارکان سے ہوئی جس میں جی بی خصوصا َ بلتستان کے حوالے سے کھل کر باتیں ہوئیں تمام مکاتب فکر کے علماء کرام اور امن کمیٹی کے ارکان نے تجاویز اور آراء پیش کیں۔ اس موقع پر چیف سیکریڑی نے کہا کہ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ جی بی دونوں کی ایک ہی خواہش ہے کہ علاقے کے عوام کے مسائیل حل ہوں اور وہ ایک ہی ویژن رکھتے ہیں جو ہمارے لئے انتہائی حوصلہ افزا ء بات ہے۔ اس حوالے سے دونوں کی سوچ میں کوئی فرق نہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کے قومی سطح پر سیاحتی پیکیج میں جی بی کوخصوصی اہمیت حاصل ہے اور ان علاقوں میں سیاحت کو ترقی دینے کے لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں گے جس کے لئے علاقے میں سیکیوریٹی اور امن کا ہونا انتہائی ضروری ہے۔ جس کے لئے آپ لوگوں کا کردار بھی بہت اہم ہے۔ چیف سیکریٹری نے جگلوٹ سکردو روڈ کی تعمیر کے حوالے سے شبہات کو دور کیا اور کہا کہ میں خود اس کی نگرانی کر رہا ہوں اور منظور شدہ منصوبے کے تحت اس پر کام کیا جائے گا۔ CPECکے حوالے سے سیکیوریٹی انتظامات کے بارے میں کہا کہ جی بی کی انتظامیہ اس حوالے سے الرٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی حیثیت /اصلاحات کے حوالے سے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ مخلص ہیں اور یہ معاملہ کابینہ سے منظوری کے بعد اسمبلی سے منظور کرانی ہوگی جس کے لئے دوسری اہم قومی پارٹیاں بھی ساتھ دیں گی کیونکہ وہ پہلے ہی اعلان کر چکی ہیں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام پاکستانی ہیں اور رہیں گے ۔ انہوں نے سکردو میں بجلی کی قلت اور شتونگ نالہ منصوبے کے حوالے سے یقین دہانی کرائی کہ شتونگ نالہ کے منصوبے کو ترقیاتی پروگرام میںشا مل کیا جا رہا ہے اور بجلی کی قلت پر قابو پانے کیلئے ایک جنریٹر مستقل طور پر اور دو جنریٹر کرائے پر سکردو کے لئے پہنچائے جائیں گے ۔سکردو میں اجتماعی قبرستان کی الاٹمنٹ کے حوالے سے انہوں نے ڈپٹی کمشنر سکردو کو سابقہ چیف سیکریٹری طاہر حسین کے احکامات پر عمل درآمد کیلئے کہا ۔ علاقے میں ادب کے فروغ کے حوالے سے بھی انہوں نے مکمل یقین دہانی کرائی۔چیف سیکریٹری نے کہا کہ وہ سب کو لے کر ایک ٹیم کی حیثیت سے میرٹ پر کام کرنے کا عزم رکھتے ہیں تاکہ تمام کام مشاورت سے ہوں۔ چیف سیکریٹری نے سکردو کے مقامی صحافیوں سے بھی ملاقات کی اور علاقے کے مسائیل ، صحافیوں کے کرداراورمسائیل پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا اور صحافیوں کے مسائیل حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ صحافی معاشرے کی آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں اور رائے عام بنانے میں صحافیوں کا اہم کردار ہوتا ہے۔ اس کے لئے آپ تعمیری تنقید اور اصلاح کے لئے کام کریں اور حقیقت پسند انہ کردار ادا کریں اور انتظامیہ اور عوام کے درمیان پل کا کردار ادا کریں تاکہ حکومت کا کام آسان ہو اس سلسلے میں انہوں نے بلتستان کے مقامی صحافیوں کے کردار کی تعریف بھی کی۔چیف سیکریٹری نے لوگوں کے مسائیل اور تجاویز بڑے صبر و تحمل اور بردباری سے سُنے اور ہر مسئلے کا حقیقت پسندی اور سنجیدہ طریقے سے جواب دیا اور تسلی دلانے کی کوشش کی ۔ ایسا لگتا تھا کہ جیسے وہ اپنے گھر میں خاندان کے افراد سے بات چیت کر رہے ہیں ۔ ان میں عام بیوروکریٹ والا انداز نہیں تھا جو خود کو دوسروں سے عام طور پر بر تر سمجھتے ہیں اور اپنے آپ کو عقل کُل سمجھتے ہیں۔ جیسا کہ سابق چیف سیکریٹری بابر حیات تارڑ نے گانگ چھے کے دورے کے دوران ایک آئینی مسئلہ چھیڑ کر پورے جی بی میں ایک طوفان کھڑاکر دیا تھا او ر اُن کا اُس دوران سرکاری اداروں کا دورہ کرنا اور باہر نکلنا مشکل ہو چکا تھاچار سال تک امریکہ میں رہنے کے باوجود کیپٹن خرم نواز شاہانہ ٹھاٹھ باٹھ رکھنے والے بیورکریٹ نہیں بلکہ ایک سیدھے سادھے ، مخلص ، خوش اخلاق، سنجیدہ مزاج انتظامی آفیسر لگ رہے تھے جو کسی بات کو لگی لپٹی رکھے بغیر کھل کر بیان کر رہے تھے۔
اور یہ رویہ اُن کا ملک اور صوبے کے عوام کے ساتھ خلوص اور محبت کا آئینہ دار تھا۔ اُن کی ہر بات سچی لگتی تھی اور گلگت بلتستان کے عوام کے لئے پیار کی ایک جھلک نظر آرہی تھی۔ اُن کے دل میں جی بی کے عوام کی بہتری، ترقی اور خوش حالی کے لئے ایک عزم اور تڑپ نظر آئی ۔توقع ہے کہ وہ علاقے کے عوام کو قومی دھارے میں شامل کر نے کے لئے ایک نئی تاریخ رقم کریں گے۔ جس طرح وہ لوگوں اور اپنے آفیسروں پر اعتماد کا اظہار رکر رہے تھے جو ایک بہترین منتظم کا وطیرہ ہوتا ہے کیونکہ اعتماد کے بغیر کسی بھی معاشرے میں کام نہیں ہوتا۔ اُن کی مخلصانہ کا رکردگی اور اقدامات سے گلگت بلتستان میں ایک عوام دوست ، خوشگوار اور خوبصورت ماحول پیدا ہو گا۔ انصاف امن اور پیار کا دور دورہ ہو گا جو اس حساس دفاعی نوعیت کے علاقے کی ضرورت ہے ۔ توقع ہے کہ وہ امن کمیٹی سکردو اور صحافیوں کی جائیز اور حقیقت پسند انہ تجاویز کو اپنی پالیسیوں کا حصہ بنائیں گے اور عمل در آمد کر وائیں گے۔ اس طرح وفاقی اور صو بائی حکومت کے عوام سے کئے گئے وعدے اور اعلانات بھی پایہ تکمیل کو پہنچیں گے۔ان ملاقاتوں میں امن کمیٹی کے ارکان اور صحافیوں نے ڈپٹی کمشنر سکردو نوید احمد کی اب تک کی عملی کار کر دگی پر مکمل اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا اور کہا کے انہوں نے ایک سمت متعین کی ہے جس پر عمل در آمد کے لئے وہ زندگی کے تمام شعبوں کے لوگوں کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں ۔ وہ نہ صرف حکومت گلگت بلتستان کی سکردو میں نمائندگی کر رہے ہیں بلکہ یہاں کے عوام کی جانب سے بھی حکومت وقت کی بیک وقت نما ئندگی کر رہے ہیں اور ایسے غیر جانبدار آفیسر کا ہونا اس علاقے کی خوش قسمتی اور علاقے کے عوام کے عین مفاد میں ہے۔یہاں یہ ذکر کرنا بھی ضروری ہے کہ جی بی میں اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پاک آرمی کے کمانڈر میجر جنرل احسان محمود خان کا کردار بھی لائق تحسین ہے کیونکہ اُن کی ان علاقوں کے عوام کے ساتھ دوستی اور محبت کا رشتہ 2002سے قائم ہے اور تیسری مرتبہ اُن کو ان علاقوں میں وطن عزیز کے جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کی اہم ذمہ داری ملی ہے۔ سکردو اور سیاچن سیکٹر میں پاک آرمی کے اُن قابل ترین آفیسر وں کو بھیجا جاتا ہے جن کوبعد میں مسلح افواج کے اعلیٰ عہدوں پر پہنچنا ہو تا ہے ۔ میجر جنرل احسان محمود خان کی ان علاقوں کے عوام کے ساتھ اور ترقی اور خوش حالی کے کاموں میں ذاتی دلچسپی بھی رہی ہے اور ہر دور میں قابل تحسین کردار ادا کرتے رہے ہیں۔کمانڈر ایف۔ سی۔ این۔ اے کی حیثیت سے میجر جنرل احسان محمود خان نے پورے جی بی میں عوام اور مسلح افواج کے درمیا ن پہلے سے موجود مثالی رشتے ، مشاورت ، با ہمی اعتماداور محبت کو فروغ دینے کے لئے کام شروع کر دیا ہے اور قلیل عرصے میں پورے جی بی کا رورہ بھی مکمل کر لیا ہے۔