وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز پرائم منسٹر ہائوس میں مستونگ کے طلباء کے وفد سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں پانی کا مسئلہ سنگین ہو چکا ہے۔ جس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی اور زیر زمین پانی کی سطح کے مزید نیچے جانے سے یہ مسئلہ اور بھی سنگین ہو چکا ہے۔
پانی کی قلت یوں تو پورے ملک کا مسئلہ ہے لیکن بلوچستان میں اس کی سنگینی زیادہ تشویشناک ہو گئی ہے۔ سب سے پہلے چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ا س مسئلے کی سنگینی کا ادراک کیا اور اس کے لئے ڈیمز کی تعمیر کا ڈول ڈالا۔ یہ درست ہے کہ بھارت نے ہمارے بعض دریائوں کا پانی روک لیا یا ہمارے حصے میں آنے والے دریائوں کے پانی پر بھی ڈاکہ ڈالا، جس سے نہ صرف زرعی شعبہ متاثر ہوا بلکہ زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے نیچے جانا شروع ہو گئی لیکن اس پاکستان دشمنی میں خاصا کردار اُن لوگوں کا بھی ہے جو رہتے اور کھاتے پاکستان میں ہیں لیکن ایجنڈا بھارت کا رکھتے ہیں۔ اور اسی ایجنڈے کے تحت انہوںنے کالا باغ ڈیم کی مخالفت کی۔ پانی کی قلت کے خاتمہ کیلئے سپریم کورٹ نے جو سمت دکھائی ہے اگر اُسے اختیار کر لیا جائے تو مستقبل قریب میں ملک خطرے سے نکل آئے گا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024