اپنی تعلیمی قابلیت سے کمتر درجہ کی نوکری کرنے والوں کو under employed کہا جاتا ہے۔ میں نے زندگی میں ایسے بہت سے لوگ دیکھے اور ہمیشہ ان سے ہمدردی رہی۔ ایسا پہلا شخص 1996ء میں دیکھا تھا، جو پنجاب کے کسی دیہاتی ریلوے سٹیشن کا انچارج تھا۔ غالباً پانچ یا سات گریڈ میں۔ مگر اب تو گویا فلڈ گیٹ کھل گیا ہے۔ ایک رپورٹ کیمطابق 873 پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈر، جن میں اکثر باہر کے کوالیفائیڈ ہیں، اسلام آباد کی سڑکوں پر مارے مارے پھرتے ہیں۔ کبھی ایچ ای سی کا طواف تو کبھی بنی گالہ کا، مگر پرسانِ حال کوئی نہیں۔ ڈاکٹر عطاء الرحمن کو نہ جانے کیا سوجھی تھی کہ تھوک کے حساب سے پی ایچ ڈی خواتین و حضرات کی فراہمی کا بندوبست تو کر دیا مگر کھپت کا خیال نہ رکھا۔ ا ور اب عالم یہ ہے کہ ایک جاب نکلتی ہے تو سینکڑوں ’’ڈاکٹر‘‘ حاضر ہو جاتے ہیں۔ اہلِ علم کی ایسی ناقدری کبھی دیکھی نہ سنی ۔ کچھ تو علاج اس کا بھی، اے صاحبانِ اقتدار!
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024